وقت کبھی بُرا نہیں ہوتا انسان اُسے بُرا سمجھتا ہے تو چلیں بُرا ہی کہہ لیں مگر یاد رکھیں یہ ایک بہترین وقت ہوتا ہے کیونکہ اِس میں آپ کے اردگرد بدترین لوگ سامنے آجاتے ہیں
کہتے ہیں لیلیٰ کا ےہ دستور تھا بھیک دیتی در پہ جو آتا گدا ایک دن مجنوں بھی کاسہ ہاتھ لے در پہ جا پہنچا کہ کچھ للہ دے آئی وہ اور سبھی کو کچھ دیا ہاتھ سے مجنوں کے کاسہ لے لیا اور لے کے دے پٹخا زمیں پہ ایک بار رقص میں مجنوں ہوا بے اختیار اسے لوگوں نے کہا اے مجنون خام رقص کا تیرے بھلا تھا کیا مقام بولا وہ تم میں کوئی عاشق نہیں عاشقوں کی رمز سے واقف نہیں یہ جفا ہر گز نہ تھی یہ ناز تھا یہ بھی اک معشوق کا انداز تھا
(كلام علامه اقبال) قاتل سے عشق بھی مقتول سے ھمدردی بھی تو بھلا کس سے محبت کی جزاء مانگے گا? سجدہ خالق کو بھی ابلیس سے یارانہ بھی حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگےگا? ایک ہی در پہ سر ہو تو سجدوں میں سکون ملتا ہے اقبال بھٹک جاتے ہیں وہ لوگ جنکے ہزاروں خدا ہوتے ھیں
جب ہمیں کوئی شخص دھوکا دیتا ہے یا چھوڑ کے چلا جاتا ہے تو شروع شروع میں ہمارا دل کرتا ہے کے بس دنیا کو ہلا دیں۔۔۔۔کسی طرح اس شخص سے ایک بار رابطہ ہو سکے بُہت بےبسس ہو جاتے ہیں ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا نظر آتا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اب ہماری زندگی کا کوئی مقصد بچ ہی نہیں سب ختم لیکِن وقت گزرتے گزرتے ہم سنبھل جاتے ہیں اور صبر آ ہی جاتا ہے