ھم ایک ایسی دنیا میں رہ رھے ھیں جہاں محبت ھمیں چُھپ کر کرنی پڑتی ھے جبکہ تشدد ھم دن دیہاڑے کرتے ھیں
کبھی رک گئے
کبھی چل دیئے
کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے
یونہی عمر ساری گزار دی
یونہی زندگی کے ستم سہے
کبھی نیند میں
کبھی ہوش میں
وہ جہاں ملا
اسے دیکھ کر
نہ نظر ملی نہ زباں ہلی
یونہی سر جھکا کر گزر گئے
مجھے یاد ہے
کبھی ایک تھے
مگر آج ہم ہیں جدا جدا
وہ جدا ہوئے تو سنور گئے
ہم جدا ہوئے تو بکھر گئے
بھول جانے کا ہنر مجھ کو سکھاتے جاؤ
جا رہے ہو تو سبھی نقش مٹاتے جاؤ
چلورسماََہی سہی مُڑکےمجھے دیکھ تولو
ٹوڑتے ٹوڑتے تعلق. کو نبھاتے جاؤ......
یاروں نے کس خلوص سے رستہ بدل لیا
مجھ کو ہجوم غم میں گرفتار دیکھ کر
مجھے روکے گا تو اے ناخدا کیا غرق ہونے سے
کہ جن کو ڈوبنا ہے ڈوب جاتے ہیں سفینوں میں
نہ اعتبار نہ وعدہ، بس ایک رشتہ دید..!!
میں اُس سے روٹھ گیا تھا، عجیب ہمت تھی..!!
سانسوں کے سلسلے کو نہ دو زندگی کا نام
جینے کے باوجود بھی مر جاتے ہیں کچھ لوگ
بیٹھے ہو اب تنہا خلقت میں محسن
کہا تھا نا محبت کی عطا نرالی ہوتی ہے
زندگی میں خود کو کبھی کسی انسان کا عادی مت بنانا، کیونکہ انسان بہت خودغرض ہے۔ جب آپ کو پسند کرتا ہے تو آپ کی برائی بھول جاتا ہے اور جب آپ سے نفرت کرتا ہے تو آپ کی اچھائی بھول جاتا ہے۔

کہتے ہیں کچھ حقیقتوں، سچائیوں اور تلخیوں کو اپنے اندر ہی قید کر لینے میں ہی بھلائی ہوتی ہے اپنی بھی اور شاید دوسروں کی بھی
وقت سب کو ملتا ہے زندگی بدلنے کے لیے لیکن کسی کو دوبارہ زندگی نہیں ملتی وقت کو بدلنے کے لیے۔
اپنی سوچ کو پانی کے قطروں سے بھی زیادہ شفاف رکھو، کیونکہ جس طرح قطروں سے دریا بنتا ہے اسی طرح سوچوں سے ایمان بنتا ہے۔
جب تک آپ کسی کو معاف نہیں کرتے تب تک آپ نفرت، بدلے اور غصہ کا بوجھ اٹھا کر پھر تے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی ہم دوسروں کو معاف ان کیلئے نہیں بلکہ اپنا بوجھ ہلکا کرنے کیلئے بھی کرتے ہیں۔
جب زندگی ہنسائے تب سمجھنا کہ اچھے کام کا پھل مل رہا ہے اور جب زندگی رلائے تب سمجھ لیناکہ اچھے کام کرنے کا وقت آگیا ہے۔
آنسو مسکراہٹ سے زیادہ اسپیشل ہوتے ہیں پتہ ہے کیوں ؟ کیونکہ مسکراہٹ تو سب کے لیے ہو تی ہے لیکن آ نسو صرف ان کے لیے ہوتے ہیں جنہیں ہم کبھی کھونا نہیں چاہتے۔۔
کسی سے اِتنی نفرت نہ کرو کہ کبھی ملنا پڑے تو مل نہ سکواور کسی سے اتنی محبت بھی نہ کرو کہ کبھی تنہا جینا پڑے تو جی نہ سکو
گھڑی کی ٹک ٹک کو معمولی نہ سمجھو ، یہ زندگی کے درخت پر کلہاڑی کے وار ہیں۔
مشکل وقت میں دلاسہ دینے والا کوئی اجنبی بھی ہو تو وہ دل میں اُتر جاتا ہے اور اُس وقت میں کنارہ کرلینے والا کوئی اپنا ہی کیوں نہ ہو پر دل سے اُتر جاتا ہے۔
زندگی اُستاد سے زیادہ سخت ہوتی ہے کیونکہ اُستاد سبق دے کر اِمتحان لیتا ہے اور زندگی اِمتحان لے کر سبق دیتی ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain