شراب کا ہم پر بہت سے احسانوں میں سے ایک احسان یہ بھی ہے کہ ہم اس کی بدولت خود بخود نیند کی بانہوں میں جھول جاتے ہیں۔
وگرنہ ہمارے لیے نیند ایک مشقت آمیز عمل رہا ہے اور ایک سخت عذاب مسلسل بھی۔
زندہ مردہ۔
یہ تین خصوصیات محبت کے لئے لازم ہیں۔
سب سے پہلے تو یہ فطری ہے کہ پروردگار نے ہماری پروگرامنگ میں محبت ڈال دی۔
ایسے ہی جیسے کوئی سوفٹ وئیر انسٹال کیا جاتا ہے۔
پھر احساس وہ چیز ہے جو محبت کی موجودگی کا پتہ دیتا ہے۔
اس کے بعد جزبہ ہے جو محبت کی شدت کو کم یا زیادہ کرتا ہے۔
جزبہ نہ ہو تو محبت اور اس کا احساس نرمی کے باوجود سمندر کے پانی کی طرح بے حرکت ہوتے ہیں۔
یہ تینوں خصوصیات ضروری ہیں ورنہ محبت ادھوری ہے۔
زندہ مردہ۔
آپس کی عداوت سے بچو کیونکہ اس میں ہوش تب آتا ہے جب سب کچھ ختم ہو جاتا ہے.۔
زندہ مردہ۔
عورت جب مرد کو یہ یقین دلا دیتی ہے کہ تم سب سے جری مرد ہو اور تمہارے جیسا کوئی بھی نہیں
تو اس کے لیے مرد کو بیوقوف بنانا زیادہ آسان ہو جاتا ہے۔
زندہ مردہ۔
دکھ آنکھوں کو تر کرتے ہیں مگر کبھی کبھی یہ ہی دکھ انہیں خشک کر دیتے ہیں بلکل صحراوں کی مانند ویران ___ ہر وقت ہنستی آنکھیں .....
اوران آنکھوں کی خوبصورتی کوئی کیا جانے....۔
زندہ مردہ۔
زندگی”کو تم استعارہ کہو، تیرگی کا اک نظارہ کہو یا شبنم کا وہ قطرہ جوسورج نکلنے تک باقی رھا یا پھر وصل و فراق کے بیچ الجھتا لمحہ، افلاس سے لڑتا ھوا کھوٹا سکّہ، تمہارے قانون کی ایک حد یا مردہ تہذیبوں کی لحدتم اسےجو بھی کہوکوئی بھی نام دو مگر میں بس اتنا ہی کہوں گا کہ”زندگی“صرف موت تک پہنچنےکا ایک راستہ ھے۔
زندہ مردہ۔
میں اِن دنوں لفظوں سے اُکتا گیا ہوں
فقروں کا بوجھ اُٹھاتے اُٹھاتے ہلکان ہو گیا ہوں
کتابی باتوں سے بلکل بیزار ہوں
مجھے کچھ بھی لکھنے پڑھنے کہنے سننے سے اُلجھن ہوتی ہے
میری روح کی تشنگی بڑھتی چلی جا رہی ہے
مجھے سکون چاہیے
کیا تم مجھے اپنی پرستش پر معمور کر سکتی ہو؟؟
میں اپنے لکھے سارے دیوان تجھے دان کر دوں گا ۔
زندہ مردہ۔
وہی کام "باعث شرمندگی" ہے جس کو جھوٹ کی کسوٹی پہ پرکھا گیا ہو.۔
زندہ مردہ۔
آپ ذرا اختلاف کرکے دیکھ لو تو جان جاو گے کہ ڈگریوں کے لبادے اوڑھے فلسفے جھاڑتے حضرات ادب کے ہنر سے بھی عاری ہیں۔
زندہ مردہ۔
افسوس ہم
مرد کو ہر حال میں مرد اور عورت کو گناہ اور باعثِ گناہ سمجھتے ہیں۔
زندہ مردہ۔
عاشق و معشوق سبھی میری ذات ٹھہری.
جسکا میں لا حاصل اسکا محبوب ہوں، وہ میرا عشق ہے جو میرے لیے محال ھے.
وصل عشق کی موت ھے اور حجر اسکی معراج ھے اس کے درمیان بس میری زات ھے.۔
زندہ مردہ۔
دِل اِک جال میں ہے
اژدہے کی چال میں ہے
زہر پھیل رہا ہے روح میں
طبیب کی قال میں ہے۔
زندہ مردہ ۔
شمار اس کی سخاوت کا کیا کریں کہ وہ شخص
چراغ بانٹتا پھرتا ھے چھین کر آنکھیں.۔
زندہ مردہ۔
اسلام سے قبل بچیوں کو زندہ دفن کیا جاتا تھا،اسلام کے ھوتے ھوئے ھماری بیٹیوں کا ریپ کر کے قتل کیا جاتا ھے،،اے علماء اسلام کوئی فتوی تو لگاو۔
زندہ مردہ۔
کچھ ﭼﯿﺰﻭﮞ ﮐﻮ ﺍﻭﺭ ﮐﭽﮫ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﮨﻢ ﮐﮭﻮﻧﺎ ﺍﻓﻮﺭﮈ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﮯ
ﻟﯿﮑﻦ ﮨﻤﯿﮟ ﺍِﻥ ﮐﻮ ﮐﮭﻮﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ ﮨﮯ ،ﺍُﻥ ﺳﮯ ﺩﺳﺘﺒﺮﺩﺍﺭ ﮨﻮﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ ﮨﮯ ﭘﮭﺮ ﭼﺎﮨﮯ ﻭﮦ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺧﻮﺷﯽ ﮐﯽ ﺁﺧﺮﯼ ﻭﺟﮧ ﮨﻮ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﮔﺮ ﻭﮦ ﺧﻮﺷﯽ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﺗﻮ ﮨﻤﯿﮟ
ﺍِﺱ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﮐﻮ ﺗﺴﻠﯿﻢ ﮐﺮﻟﯿﻨﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ۔
زندہ مردہ۔
جو تمہیں اس بات کی آگہی دے کہ تمہاری ذات حقیقت میں ایک ایسا سر بستہ راز ہے جس کو تمہارے سواء کوئی نہیں کھوج سکتا وہ تمہارا مرشد ہے.۔
زندہ مردہ۔
شراب کے نشے کو تو سب پیٹتے ہیں طاقت، مذہب، قومیت، فرقہ بازی کے نشے پہ بات نہیں کی جاتی۔یہ نشے زیادہ خطرناک ہیں۔
زندہ مردہ۔
میں ایک ایسے سماج کا حصہ ہوں جس میں قبریں ہنستی بستی بستیوں پر حکومت کر رہی ہیں۔
زندہ مردہ۔
ہونٹ پیاسے سیراب کردے گی
میری عادت خراب کردے گی
وہ بڑے مندروں کی دیوی ہے
ہر گناہ کو ثواب کردے گی۔
زندہ مردہ۔
سجدہ ایک بھی کافی ہے
مگر رقص دوبارہ کر ...۔
زندہ مردہ۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain