Damadam.pk
ZINDA-MURDA's posts | Damadam

ZINDA-MURDA's posts:

ZINDA-MURDA
 

اپنی اپنی جنت کے کُچھ خواب لیے
اپنی اپنی دوزخ میں سب جیتے ہیں ___۔
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

میں ترا کچھ بھی نہیں ہوں مگر اتنا تو بتا
دیکھ کے مجھ کو ترے ذہن میں آتا کیا ہے...
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

نظم اُلجھی ہوئی ہـے سینے میں
مصرعے اٹکے ہوئـے ہیں ہونٹوں پر
لفظ کاغذ پہ بیٹھتے ہی نہیں
اُڑتـے پھرتے ہیں تتلیوں کی طرح
کب سے بیٹھا ہوا ہوں میں جانم
سادہ کاغذ پہ لکھ کے نام ترا
بس ترا نام ہی مکمل ہـے
اس سے بہتر بھی نظم کیا ہوگی؟
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

یہ خوش گمانی فقط مجھے ہے یا اس گلی سے گزرنے والی
ہوا کِواڑوں سے کھیلتی ہے دِیا دریچے سے بولتا ہے
میں ایک گُڑیا کو تم سمجھ کر وہ ساری باتیں کروں گا اس سے
وہ ساری باتیں جو ایک بچہ کسی کھلونے سے بولتا ہے
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

تون ته وفا ڪرين ھا زندگي ته بي وفا آ۔
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

کبھی روۓ کبھی تجھ کو پکارا...
شبِ فرقت بڑی مشکل سے گزری۔
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

دِن جوانی کے جگر بے خبری میں گزُرے
ہوش کا وقت جب آیا، تو مُجھے ہوش نہ تھا۔
زندہ مردہ ۔

ZINDA-MURDA
 

ہم ایسے لوگ ضائع ہو رہے ہیں
خدا چپ چاپ دیکھے جا رہا ہے۔
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

نہ سوالِ وصل ، نہ عرضِ غم ، نہ حکایتیں نہ شکایتیں
ترے عہد میں دلِ زار کے سبھی اختیار چلے گئے۔۔
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

عدل و انصاف صرف حشر پر نہیں مؤقوف
زندگی خود بھی گناہوں کی سزا دیتی ہے۔
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

یہ اپنے حق میں اذیت بنا ہوا لڑکا
خدا کا چاہے نہیں بن رہا، تمہارا تو ہے۔
زندہ مردہ
۔

ZINDA-MURDA
 

ہر اچھی چیز آسانی سے نہیں مل سکتی جیسے
میراثی سے سید بننا بہت آسان ہے مگر سید سے میراثی بننا بہت مشکل ہے۔
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

جو ذرا سی پی کے بہک گیا اسے معکدے سے نکال دو۔
یہاں کم نظر کا گزر نہیں یہاں اہلِ ظرف کا کام ہے۔
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

تری قسم وہ فرشتہ تھا جس نے بتلایا
گلی میں دائیں طرف مڑ کے تیسرا گھر ہے۔
زندہ مردہ
۔

ZINDA-MURDA
 

یہ خوش گمانی فقط مجھے ہے یا اس گلی سے گزرنے والی
ہوا کِواڑوں سے کھیلتی ہے دِیا دریچے سے بولتا ہے
میں ایک گُڑیا کو تم سمجھ کر وہ ساری باتیں کروں گا اس سے
وہ ساری باتیں جو ایک بچہ کسی کھلونے سے بولتا ہے۔
زندہ مردہ

ZINDA-MURDA
 

تمہارے حسن کا صدقہ اترنا لازمی ہے
سو یوں کرو کسی بچے کو ماتھا چومنے دو۔
زندہ مردہ

ZINDA-MURDA
 

رات دن گردش میں ہیں سات آسماں...
ہو رہے گا کچھ نہ کچھ گھبرائیں کیا۔
زندہ مردہ
۔

ZINDA-MURDA
 

لَّیْسَ لِلْاِنْسَانِ اِلَّا مَا سَعٰی
تُو مگر پھر بھی نہ مجھ کو مِل سکا.۔
زندہ مردہ ۔

ZINDA-MURDA
 

صُبح پُھوٹی تو آسماں پہ تیرے
رنگِ رخسار کی پھوھار گری
رات چھائی تو رُوئے عالم پر
تیری زلفوں کی آبشار گری
زندہ مردہ۔

ZINDA-MURDA
 

ﺗَﻤَﻨّﺎ...!
ﻋُﻤﺮ ﮐﺎ ﻭﮦ ﺣﺼﮧ ﮐﮧ ﺟﮩﺎﮞ
ﻣﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﺟﻮﺑﻦ ﭘﮧ ﺗﮭﮯ،
ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺗُﻢ ﮐﻮ ﭘﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺗﻤﻨّﺎ ﻣﯿﮟ،
ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮐَﻮ ﺑُﻮﮌﮬﺎ ﮐﺮ ﮈﺍﻻ
۔
زندہ مردہ۔