چاند کو تالاب مجھ کو خواب واپس کر دیا
دن ڈھلے سورج نے سب اسباب واپس کر دیا
اس طرح بچھڑا کہ اگلی رونقیں پھر آ گئیں
اس نے میرا حلقۂ احباب واپس کر دیا
پھر بھٹکتا پھر رہا ہے کوئی برج دل کے پاس
کس کو اے چشم ستارہ یاب واپس کر دیا
میں نے آنکھوں کے کنارے بھی نہ تر ہونے دیئے
جس طرف سے آیا تھا سیلاب واپس کر دیا
جانے کس دیوار سے ٹکرا کے لوٹ آئی ہے گیند
جانے کس دیوار نے مہتاب واپس کر دیا
پھر تو اس کی یاد بھی رکھی نہ میں نے اپنے پاس
جب کیا واپس تو کل اسباب واپس کر دیا
التجائیں کر کے مانگی تھی محبت کی کسک
بے دلی نے یوں غم نایاب واپس کر دیا
دم سخن ہی طبیعت لہو لہو کی جائے
کوئی تو ہو کہ تری جس سے گفتگو کی جائے
یہ نکتہ کٹتے شجر نے مجھے کیا تعلیم
کہ دکھ تو ملتے ہیں گر خواہش نمو کی جائے
کشیدہ کار ازل تجھ کو اعتراض تو نئیں
کہیں کہیں سے اگر زندگی رفو کی جائے
میں یہ بھی چاہتا ہوں عشق کا نہ ہو الزام
میں یہ بھی چاہتا ہوں تیری آرزو کی جائے
محبتوں میں تو شجرے کا بھی نہیں مذکور
تو چاہتا ہے کہ مسلک پہ گفتگو کی جائے
مری طرح سے اجڑ کر بسائیں شہر سخن
جو نقل کرنی ہے میری تو ہو بہ ہو کی جائے
کس کو اپنا حال سنائیں آپ بتائیں
کیسے دل کو ہم سمجھائیں آپ بتائیں
آپ کہیں میں بعد میں اپنی کہہ لوں گی
آپ کہیں پھر بھول نہ جائیں آپ بتائیں
آپ کی اس اکتاہٹ کو اب ہم کیا سمجھیں
کیا اب ہم ملنے نہیں آئیں آپ بتائیں
آپ بنا اب کون ہمارے ناز اٹھائے
کس سے روٹھیں کس کو ستائیں آپ بتائیں
آنکھیں رستہ تکنے پر مامور ہوئیں ہیں
دل سے کیسے یاد مٹائیں آپ بتائیں
بولیں آپ پہ کوئی قیامت گزرے گی کیا
آپ کے جیسے ہم ہو جائیں آپ بتائیں
فرق کہاں رہ جائے گا پھر ہم دونوں میں
ہم بھی گر احسان جتائیں آپ بتائیں
خاموشی نے سب کچھ ہی تو کہہ ڈالا ہے
بولیں ناں اب کیا بتلائیں آپ بتائیں
آپ نے خود کو خود ہی شہر میں عام کیا ہے
کیوں نہیں اب یہ لوگ ستائیں آپ بتائیں
پرچھائیوں کے ﺷﮩﺮ کی ﺗﻨﮩﺎئیاں نہ پُوچھ
😞💔😕🙏
ﺍﭘﻨﺎ شریک ﻏـﻢ کوئی ﺍﭘﻨـــﮯ ﺳِﻮﺍ نہ تھـا
آسیب زده گھر کا وه درد ہوں میں
😑🔥🔥
دیمک کی طرح کھا گئی جسے دستک کی تمنا
ایک فائدہ تو تھا تم سے بات کرنے کا💔🔥
😒🔥
میں تھوڑی دیر سہی پر دل سے مسکراتی تھی
تیرا رابطہ میری ہر دوا
☺️☺️🔥
یہ دوا ملے تو میں ٹھیک ہوں
لکھنے کو لکھ دوں حالِ زندگی
مگر ہر درد کا ماتم سـرعام نہیں ہوتا
پھر دکھاوے کا تبسم لانا پڑے گا
😑😑😒
عید پہ مجھ کو مسکرانا پڑے گا
انا میں لئے گئے فیصلوں کے بعد
😒😒😣🔥
سرخ جوڑوں میں دیکھے گئے جنازے اکثر
کہانی ختم ہوئی اور اس طرح سے ختم ہوئی
کہ لوگ رونے لگے تالیاں بجاتے ہوۓ🔥🔥😐😐
ہماری چند تصویریں کہیں محفوظ کر لینا
مستبقل میں سوال اٹھے گا آخر وہ تھی کیسی
☺️🔥🔥
نمک کی طرح ہو گئی ہوں میں.
☺️☺️
اپنے ہی لوگ حسب ضرورت استعمال کر رہے ہیں.
کیوں شرمندہ کرتے ہو رسمی باتیں پوچھ کر
😒🔥
حال ہمارا وہی ہے جو تم نے بنا رکھا ہے
چاہتیں دیکھ کر لگتا تھا بچھڑنا ہی نہیں
😒🤐🔥
نظر ایسی لگی کوئی تعلق بچا ہی نہیں
نہ پوچھ مجھ سے میرے صبر کی وسعت کہاں تک ہے
😑😑
ستا کر دیکھ لے ظالم تیری طاقت جہاں تک ہے
تم ہمیں خاک بھی سمجھو تو کوئی بات نہیں
🔥😑☺️
یہ بھی جب اڑتی ہے تو آنکھ میں سما جاتی ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain