Damadam.pk
Zabibhatti's posts | Damadam

Zabibhatti's posts:

By zohaib
Z  : By zohaib - 
By zohaib
Z  : By zohaib - 
Zabibhatti
 

دست چابک کے تلے سیدھا نہ چلتا ہو اگر
گھوڑے کو پیار سے سہلا کے بھی دیکھا جائے

Zabibhatti
 

اورآخرآپ تک بھی یہ خبر پہنچ جاۓ گی
پھرآپ بھی کہیں گے اناللہ للہ واناالیہ راجعون.

Zabibhatti
 

بخت کے تخت سے یک لخت اتارا ہوا شخص۔۔
تو نے دیکھا ھے کبھی جیت کے ہارا ہوا شخص۔۔

By zohaib
Z  : By zohaib - 
Zabibhatti
 

ﺯﻟﻒِ ﭘﯿﭽﺎﮞ ﮐﮯ ﺧﻢ، ﺳﻨﻮﺍﺭ ﮮ ﮨﯿﮟ
ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﭘﮭﺮ ﭘﯿﺶ، ﻧﺌﮯ ﺍﺷﺎﺭ ﮮ ﮨﯿﮟ
ﺁﺝ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ، ﻧﻈﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﮯ
ﮐﻞ ﺟﻮ ﮐﮩﺘﮯ ﺗﮭﮯ، ﮨﻢ ﺗﻤﮩﺎﺭ ﮮ ﮨﯿﮟ
ﮨﻢ ﻧﺸﯿﮟ ﺍﮎ ﺗﯿﺮ ﮮ ﻧﮧ ﮨﻮﻧﮯ ﺳﮯ
ﺑﮍﯼ ﻣﺸﮑﻞ ﺳﮯ، ﺩﻥ ﮔﺰﺍﺭ ﮮ ﮨﯿﮟ
ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﭘﺎ ﮐﺮ ﺑﮭﯽ، ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺎﯾﺎ
ﺗﯿﺮ ﮮ ﮨﻮ ﮐﺮ، ﺑﮭﯽ ﺑﮯ ﺳﮩﺎﺭ ﮮ ﮨﯿﮟ
ﺍﻥ ﺭﻓﯿﻘﻮﮞ ﺳﮯ ﺷﺮﻡ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ
ﺟﻮ ﻣﯿﺮﺍ ﺳﺎﺗﮫ ﺩ ﮮ ﮐﮯ ﮨﺎﺭ ﮮ ﮨﯿﮟ
ﺟﻮﻥ ﮨﻢ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﺭﺍﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﺍﭘﻨﯽ ﺗﻨﮩﺎ ﺭﻭﯼ ﮐﮯ ﻣﺎﺭ ﮮ ﮨﯿﮟ

By zohaib
Z  : By zohaib - 
Zabibhatti
 

یار سے بچهڑے ہجر کے مارے ہوئے لوگ
حوصلہ دیتے رہے حوصلہ ہارے ہوئے لوگ

Zabibhatti
 

کر چکے ہیں خیال سب ہجرت
شاعری ختم ہو گئی مجھ میں
تو غلط وقت پر ملا مجھ کو
زندگی ختم ہو گئی مجھ میں

Zabibhatti
 

ہر شام یہ کہتے ھو ___ کہ کل شام ملیں گے
آتی نہیں وہ شام _______ جس شام ملیں گے
اچھا نہیں لگتا مجھے _______ شاموں کا بدلنا
کل شام بھی کہتے تھے __ کہ کل شام ملیں گے
آتی ھے جو ملنے کی گھڑی ___ کرتے ہو بہانے
ڈرتے ھو ڈراتے ھو ________ کہ الزام ملیں گے
یہ راہِ محبت ھے ________ یہاں چلنا نہیں آساں
اس راہ میں تم جس سے ملو ___ بدنام ملیں گے
دل لے کے وہ میرا __________ آرام سے بولے
بس خواب کی صورت _____ تمہیں دام ملیں گے
امید ھے وہ دن بھی کبھی آئیں گے ___ سُن لو
ھم تم سے ملیں گے _____ اور سرِ عام ملیں گے..!

Zabibhatti
 

ایک غزل تیرے لیے ضرور لکھوں گا
بے حساب اس میں تیرا قصور لکھوں گا
تو گفتار کا ماہر تو کردار کا ماہر
پھر حُسن کو تیرے تیرا غرور لکھوں گا
ٹوٹ گئے بچپن کے تیرے سارے کھلونے
اب دلوں سے کھیلنا تیرا دستور لکھوں گا
رہا عشق کا دعوی تجھے تمام عمر
وفا کی دہلیز سے تجھے مفرور لکھوں گا
خود ساختہ جو ہے تیرا جدائی کا فیصلہ
ایسے ہر اقدام کو نامنظور لکھوں گا
ہمیں کہنے کہ عادت نہیں لکھنے کا شوق ہے
جذبوں کو اپنے کلام کی تاثیر لکھوں گا
تیرا وجود ، میرا وجود مجھے ایک سا لگا
پھر تجھے میں خود سے بہت دور لکھوں گا.

By zohaib
Z  : By zohaib - 
Zabibhatti
 

یہ ہنستا کھیلتا لڑکا کِسی دن آہ بَھر لے گا.
لکھا جائے گا تختی پر اُداسی کھا گئی اسکو

Zabibhatti
 

ہزار رنگوں کا وہ مجسم______وہ نرم خواہی وہ دلنوازی
وہ چپ کے لہجےمیں اک تکلم وہ شخص جیسے کہ جادو گر ہے۔۔۔

By zohaib
Z  : By zohaib - 
Zabibhatti
 

اور کیا چاہتی ہے گردش ایام کہ ہم
اپنا گھر بھول گئے ان کی گلی بھول گئے.

Zabibhatti
 

دنیا پسند آنے لگی دل کو اب بہت...
سمجھو کہ اب یہ باغ بھی مرجھانے والا ہے...

Zabibhatti
 

ایک احساس تیرے دل میں جگانے کے لئے
بات کرتے ہوۓ مر جائیں تو کیسا ہوگا

Zabibhatti
 

تجھے سنائی نہ دی کیا
دکھائی بھی نہیں دی۔۔۔
دعا، چراغ کی لو پر دھری
ہوئی میری