کچھ تو رہنے دے بے مثال ہمیں اسطرح دل سے نہ نکال ہمیں ہم سنورنا بھی بھول بیٹھے ہیں خود کا کچھ ہے نہیں خیال ہمیں ذرد چہرا اداس آنکھیں ہیں کھا گیا غم شب_ وصال ہمیں سنگ اے کاش ہم جیۓ ہوتے اب تو رہتا ہے یہ ملال ہمیں تیر تلوار کب ضروری ہیں؟ اپنے لہجے سے مار ڈال ہمیں شاعری دوست بن گئ اپنی اب تو رہنا ہے باکمال ہمیں کوئی پوچھے تو نام ہو تیرا ایسے ہونٹوں پہ رکھ بحال ہمیں❤ Malik 💔😣