ایک امریکن عورت ، ایک جاپانی عورت اور ایک پاکستانی عورت دریا کی سیر کر رھی تھیں.
ایک جن آیا اور بولا تم سب باری باری کوئی چیز دریا میں پھینکو .
اگر میں نے وہ چیز ڈھونڈ لی، تو میں اس عورت کو کھا جاؤں گا ، اور اگر میں وہ چیز نہ ڈھونڈ سکا تو اس عورت کا غلام بن جاؤں گا.
امریکن عورت نے موبائل کا میموری کارڈ دریا میں پھینکا . جن ایک منٹ میں میموری کارڈ تلاش کر کے لے آیا اور امریکن عورت کو کھا گیا.
اس کے بعد جاپانی عورت نے ایک سوئی دریا میں پھینکی . جن وہ سوئی بھی ایک منٹ میں ڈھونڈ کے لے آیا اور جاپانی عورت کو ہڑپ کر گیا .
Continue.... Copy paste
رات یوں رُخسار پہ تیری یاد کے آنسو مہکے
اندھیری رات میں جیسے تنہا کوئی جگنو مہکے
پاکیزہ چاندنی سے کیسے مُعطر ہورہی ہے فضا
تیرے پہلو کی خوشبو سے جیسے میرا پہلو مہکے
تیز ہوا یوں پتوں سے ٹکرا کے گزرتی ہے
اک لمبی خامشی کے بعد جیسے تیری گفتگو مہکے
میں اور اک غزل لکھ رہا ہوں تیرے نام سے
تیرے خیال سے میرے وجدان کی آرذو مہکے
اک بار یوں رکھ دے میرے سینے پہ اپنا ہاتھ
چاک گریباں رہے نہ رہے تمام عمر یہ رفُو مہکے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔💝💝# copy paste
ﻧﮧ ﺗﯿﺮﺍ ﻗﺮﺏ ﻧﮧ ﺑﺎﺩﮦ ﮨﮯ، ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ
ﭘﮭﺮ ﺁﺝ ﺩﮐﮫ ﺑﮭﯽ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﮯ ، ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ
ﮨﻤﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻋﺮﺽِ ﺗﻤﻨﺎ ﮐﺎ ﮈﮬﺐ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ
ﻣﺰﺍﺝِ ﯾﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﺳﺎﺩﮦ ﮨﮯ، ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ
ﮐﭽﮫ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻭﺳﺖ ﺑﮭﯽ ﺗﺮﮐﺶ ﺑﺪﻭﺵ ﭘﮭﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
ﮐﭽﮫ ﺍﭘﻨﺎ ﺩﻝ ﺑﮭﯽ ﮐﺸﺎﺩﮦ ﮨﮯ، ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ
ﻭﮦ ﻣﮩﺮﺑﺎﮞ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﺩﻝ ﮐﯽ ﺣﺮﺹ ﺑﮭﯽ ﮐﻢ ﮨﻮ
ﻃﻠﺐ، ﮐﺮﻡ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﮯ، ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ
ﻧﮧ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺗﺮﮎِ ﺗﻌﻠﻖ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﺮ ﭘﺎﺋﯿﮟ
ﻧﮧ ﮨﻤﺪﻣﯽ ﮐﺎ ﺍﺭﺍﺩﮦ ﮨﮯ، ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ
ﺳﻠﻮﮎِ ﯾﺎﺭ ﺳﮯ ﺩﻝ ﮈﻭﺑﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﮨﮯ ﻓﺮﺍﺯ
ﻣﮕﺮ ﯾﮧ ﻣﺤﻔﻞِ ﺍﻋﺪﺍﺀ ﮨﮯ، ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ
ﺍﺣﻤﺪ ﻓﺮﺍﺯ
دل سکون چاہتا ہے
جو تیرے سوا کہیں ممکن نہیں
#Malik 💔
چیخنے لگ گئی اندر کی اداسی مجھ میں
میں نے رو رو کے تجھے اتنا پکارا، یارا
ایک بھی پل نہیں کٹتا تھا تجھے دیکھے بن
اب ترے بعد کریں کیسے گزارا، یارا
میں تو اب بھی ہوں تری آنکھ سے اوجھل منظر
تُو تو اب بھی ہے مجھے جان سے پیارا، یارا
Malik 💔
اج میی ھو توں میری قدر نھیں ھے
لیکن یاد راکنھا🥀
جس دن کھو دو گے
اس دن مسکراتے ہوںے بھی رو دوگے Malik 😞💔
رہ نہ پاؤگے کبھی___بھلاکر دیکھ لو
یقین نہیں آتا تو___آزما کر دیکھ لو
ہر جگہ محسوس___ہوگی ہماری ہی کمی
اپنی محفل کو___کتنا ہی سجا کر دیکھ لو
#
Malik 💔
" کِس نے مُجھ سے عشق کیا،
کون میرا محبوب ہوا!
میرے سب افسانے جُھوٹے،
سارے شعر خیالی ہیں..!!!
نہ پوچھ کيسى اذیت کے خار زار میں ھوں
میں اپنی آخرى ھچکى کے انتظار میں ھوں
Malik 💔
مر بھی جاؤں تو کہاں لوگ بھُلا ہی دیں گے
لفظ میرے، مِرے ہونے کی گواہی دیں گے
عکسِ خوشبو ہوں، بکھرنے سے نہ روکے کوئی
اور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی
Malik 💔
شام غم کی قسم آج غمگین ہین ہم
آ بھی جا آ بھی جا آج میرے صنم
رت حسین ہے تو کیا چاندنی ہے تو کیا
زندگی دور ہے ارو جدائی ستم
Malik 💔
ﺁﺝ ﺍﺗﻨﺎ ﺗﻨﮩﺎ ﻣﺤﺴُﻮﺱ ﻛﻴﺎ ﺧُﻮﺩ ﻛﻮ
ﻛﮧ ﺟﻴﺴﮯ ﻟﻮﮒ ﺩﻓﻨﺎ ﻛﺮ ﭼﻠﮯ ﮔﺌﮯ__Malik 💔
احمد فراز
جو قربتوں کے نشے تھے وہ اب اترنے لگے
ہوا چلی ہے تو جھونکے اداس کرنے لگے
گئی رتوں کا تعلق بھی جان لیوا تھا
بہت سے پھول نئے موسموں میں مرنے لگے
وہ مدتوں کی جدائی کے بعد ہم سے ملا
تو اس طرح سے کہ اب ہم گریز کرنے لگے
غزل میں جیسے ترے خد و خال بول اٹھیں
کہ جس طرح تری تصویر بات کرنے لگے
بہت دنوں سے وہ گمبھیر خامشی ہے فرازؔ
کہ لوگ اپنے خیالوں سے آپ ڈرنے لگے
مجھے مجبور کرتی ہیں تمھاری یادیں ورنہ
شاعری کرنا اب مجھے خود اچھا نہیں لگتا...Malik 💔
اشک آنکھوں میں چھپاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
بوجھ پانی کا اٹھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
پاؤں رکھتے ہیں جو مجھ پر انہیں احساس نہیں
میں نشانات مٹاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
برف ایسی کہ پگھلتی نہیں پانی بن کر
پیاس ایسی کہ بجھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
اچھی لگتی نہیں اس درجہ شناسائی بھی
ہاتھ ہاتھوں سے ملاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
غمگساری بھی عجب کار محبت ہے کہ میں
رونےوالوں کو ہنساتے ہوئے تھک جاتا ہوں
اتنی قبریں نہ بناؤ میرے اندر محسن
میں چراغوں کو جلاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
محسن نقوی
Makik
طلوعِ فجر سے پہلے کے منظر دیکھتے رہنا
مرا معمول ہے راتوں کو اکثر جاگتے رہنا
کسی کی یاد کے سارے حوالے ذہن میں رکھ کر
خلاؤں میں کوئی گم گشتہ جنت ڈھونڈتے رہنا
کبھی یخ بستہ راتوں میں کسی کا منتظر رہنا
تصور میں کبھی ماضی سجا کر سوچتے رہنا
کبھی بے چارگیِٔ عشق کے ہاتھوں سرِ محفل
شکستہ آرزوؤں سے مسلسل کھیلتے رہنا
گلوں کی تازگی سے اکتسابِ رنگ و بو کرنا
جبینِ شوق پر روشن ستارے ٹانکتے رہنا
Malik 💔
نیند بنجر ہی گزر جاتی ہے
آنکھ کے پاس کوئی خواب کہاں
Malik 💔
کبھی نفرتوں سے ملاسکون۔۔
کبھی محبتوں نےرلا دیا۔۔
Malik 💔
ترے سبب ہی چلا ہے پتہ، سکوں کیا ہے
حسین شخص تری خیر ہو سدا، آمین 🤍
حسنین اقبال
Malik 💔
احمد فراز
جو قربتوں کے نشے تھے وہ اب اترنے لگے
ہوا چلی ہے تو جھونکے اداس کرنے لگے
گئی رتوں کا تعلق بھی جان لیوا تھا
بہت سے پھول نئے موسموں میں مرنے لگے
وہ مدتوں کی جدائی کے بعد ہم سے ملا
تو اس طرح سے کہ اب ہم گریز کرنے لگے
غزل میں جیسے ترے خد و خال بول اٹھیں
کہ جس طرح تری تصویر بات کرنے لگے
بہت دنوں سے وہ گمبھیر خامشی ہے فرازؔ
کہ لوگ اپنے خیالوں سے آپ ڈرنے لگے
#Malik 💔
پازیب کی صدا تھی جو دیکھا تو اک پری
پانی پہ چل رہی تھی مجھے یاد آ گئی
کوئل کی کوک چلنے لگی جب ندی کے ساتھ
کیسے وہ بولتی تھی مجھے یاد آ گئی
#Malik 💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain