گو کہ زندگی خود ایک مسلسل سفر کی کیفیت کا نام ہے جو ایک نامحسوس انداز سے ہماری پہلی سانس سے لے کر آخری سانس تک جاری رہتا ہے۔ اس نامحسوس سفر میں کئی پڑاو آتے ہیں اور کبھی یہ زندگی آپکو ایک جگہ سے دوسری جگہ اٹھا لے جاتی ہے۔
ہم ایسے سادہ دلوں کی نیاز مندی سے
بتوں نے کی ہیں جہاں میں خدائیاں کیا کیا
نہ اب رقیب نہ ناصح نہ غم گسار کوئی
تم آشنا تھے تو تھیں آشنائیاں کیا کیا۔۔
ﺧﻮﺩ ﻓﺮﯾﺒﯽ ﮐﮯ ﺧﻮﺍﺑﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﮯ ﮨﻢ ﻭﺭﻧﮧ
ﺍﭘﻨﯽ ﺍﻭﻗﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﮯ ۔ ۔ ۔ ﺗﻮ ﻗﻠﻨﺪﺭ ﮨﻮﺗﮯ
ﻣﻮﺝِ ﮐﻮﺛﺮ ﮐﯽ ﻗﺴﻢ ﮨﻢ ﺗﮭﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﮯ ﻭﻟﯽ
ﺧﺎﮎ ﮐﮯ ﺩﺭ ﭘﮧ ﻧﮧ ﺟﮭﮑﺘﮯ ﺗﻮ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﮨﻮﺗﮯ
بند دکان میں کہیں سے گهومتا پهرتا ایک سانپ گهس آیا.
یہاں سانپ کی دلچسپی کی کوئی چیز نہیں تهی۔اس کا جسم وہاں پڑی ایک آری سے ٹکرا کر بہت معمولی سا زخمی ہو گیا. گهبراہٹ میں سانپ نے پلٹ کر آری پر پوری قوت سے ڈنگ مارا. سانپ کے منہ سے خون بہنا شروع ہو گیا. اگلی بار سانپ نے اپنی سوچ کے مطابق آری کے گرد لپٹ کر، اسے جکڑ کر اور دم گهونٹ کر مارنے کی پوری کوشش کر ڈالی. دوسرے دن جب دکاندار نے ورکشاپ کهولی تو ایک سانپ کو آری کے گرد لپٹے مردہ پایا جو کسی اور وجہ سے نہیں محض اپنی طیش اور غصے کی بهینٹ چڑھ گیا تها.
بعض اوقات غصے میں ہم دوسروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں، مگر وقت گزرنے کے بعد ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ہم نے اپنے آپ کا زیادہ نقصان کیا ہے.
ہم سے بے واسطہ نہیں ہے وہ
وہ یہیں تھا, یہیں کہیں ہے وہ 🔥
کچھ چیزیں ہوتی ہیں۔۔!!
ہر انسان کی زندگی میں۔
جن کے متعلق
وہ کبھی بات نہیں کرتا۔
لیکن
وہ چیزیں
اندر ہی اندر
ختم کر رہی ہوتی ہیں اسکو۔
اور
اثر انداز کر رہی ہوتی ہیں
مسلسل
اسکے اندازِ زندگی
دوسروں سے بات چیت
اس کے روز مرہ کے کام کاج
رہن سہن
موقف
رویے
برتائو
اور
خود اعتمادی کو۔
*مصر کے مشہور عالم اور ادیب شیخ علی طنطاوی ایک جگہ بڑی قیمتی بات کہتے ہیں، فرماتے ہیں
*جو لوگ ہمیں نہیں جانتے، ان کی نظر میں ہم عام ہیں۔*
*جو ہم سے حسد رکھتے ہیں، ان کی نظر میں ہم مغرور ہیں۔*
*جو ہمیں سمجھتے ہیں، ان کی نظر میں ہم اچھے ہیں۔*
*جو ہم سے محبت کرتے ہیں، ان کی نظر میں ہم خاص ہیں۔*
*جو ہم سے دشمنی رکھتے ہیں، ان کی نظر میں ہم بُرے ہیں۔*
*ہر شخص کا اپنا ایک الگ نظریہ اور دیکھنے کا طریقہ ہے۔
*لہذا دوسروں کی نظر میں اچھا بننے کے پیچھے، اپنے آپ کو مت تھکائیے۔*
*اللّہ آپ سے راضی ہو جائے، یہی آپ کے لیے کافی ہے۔*
*لوگوں کو راضی کرنا ایسا مقصد ہے، جو کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔*
*اللّہ کو راضی کرنا ایسا مقصد ہے، جس کو چھوڑا نہیں جا سکتا۔*
*تو جو چیز مل نہیں سکتی، اسے چھوڑ کر وہ چیز پکڑیے، جسے چھوڑا نہیں جا سکتا۔*
*🛑 ℛℰℳⅈℕⅅℰℛ 🛑*
*🔊
سورہ الکھف پڑھنا نا بھولیں
اور
⬅️،چلتے پھرتے ،،اٹھتے بیٹھتے ،،، سفر کے دوران ،،کوکنگ کے دوران وغیرہ وغیرہ
❓رحمتیں اور برکتیں سمیٹنا چاہتے ہیں تو
*اللہ تعالیٰ کے ساتھ رابطہ میں رہیں* آج جمعہ کے لئے خاص طورپر درود ابراہیمی کی کثرت کریں ⬇️
🌹 *اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ*
*كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ*
*إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ*
🌹 *اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ*
*كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ*
*إِنَّكَ حمید مجید*
〰〰🍃🌷🍃〰〰
★حیرت انگیز معلومات★
1۔ بچھو کے جسم پر الکوحل کا ایک قطرہ ڈال دینے سے وہ پاگل ھو کر اپنے آپ کو ڈنگ مارنے لگتا ھے اور مر جاتا ھے۔
2۔ پیاز کاٹتے وقت چیونگم چبانے سے آنکھوں میں آنسو نہیں آتے۔
3۔ چمگاڈر غار سے یا درخت سے نکلتے ھی بائیں طرف مڑتے ھیں۔
4۔ اُلو وہ واحد پرندہ ھے جو اپنی اُوپری پلک جھپکاتا ھے، جبکہ باقی سارے پرندے اپنی نچلی پلک جھپکاتے ھیں۔
6۔ شہد وہ واحد خوراک ھے جو پہلے سے ھضم شدہ حالت میں ھوتی ھے۔
7۔ انسان کا بایاں پھیپھڑا، دائیں پھیپھڑے سے چھوٹا ھوتا ھے تاکہ دل کے لئے جگہ بن سکے۔
8۔ دریائی گھوڑا جب غصے میں ھوتا ھے تو اُس کے پسینے کا رنگ سرخ ھو جاتا ھے۔
9۔ ایفل ٹاور کی آخری منزل تک جانے کیلئے 1792 سیڑھیاں ھیں۔
10۔ انسانی دل دھڑکتے وقت اتنا دباؤ پیدا کرتا ھے، جو خون کو 30 فٹ دور تک پھینک سکتا ھے۔
قصہ کچھ یوں ہے۔
کوئی بچہ پارک میں بیٹھا چاکلیٹ کھا رہا تھا۔
ایک شخص پاس بیٹھا تھا۔
اسنے
بچے سے کہا
چاکلیٹ کھانے سے
دانت خراب ہو جاتے ہیں۔
بچے نے کہا
آپکو پتہ ہے
میری دادی کی عمر سو سال ہے۔
انکل نے کہا
وہ چاکلییٹ نہیں کھاتی ہوں گی۔
بچے نے کہا
نہیں
وہ بس اپنے کام سے کام رکھتی ہیں۔

وقت گزرنے کے ساتھ ہم بدل جاتے ہیں اوربدل جاتے ہیں ہمارےاندازاورترجیحات۔ہم چھوڑ دیتے ہیں سب سے بہترین
اورمنفرد نظر آنے کا خیال۔
خواہش بس یہ ہوتی ہے
کہ
ہم ایک سائیڈ پہ ہی ٹھیک ہیں
خاموش
پرسکون
اور
اپنی دُھن میں۔
ہم چھوڑ دیتے ہیں
پرواہ کرنا
اور
مطمئن رہتے ہیں
ہر بات پر۔
لہجے سے اُٹھ رہی تھی داستانِ درد
چہرہ بتا رہا تھا کہ سب کچھ گنوادیا
مجھ سے مخلص تھا نہ واقف مرے جذبات سے تھا
اس کا رشتہ تو فقط اپنے مفادات سے تھا
مرکز شہر میں رہنے پہ مصر تھی خلقت
اور میں وابستہ ترے دل کے مضافات سے تھا
بارہ سالہ طارق نے فیس بک پر پوسٹ کی کہ پاکستان
میں نوے فیصد طلاق یافتہ عورتیں پڑھی لکھی ہیں-
جس پر گیارہ سالہ فرح نے سیڈ 😢 ری ایکشن دیا،
تیرہ سالہ حسن نے چھ لائنز کا تجزیہ کیا جس سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ موجودہ تعلیمی نظام ہی برائی کی جڑ ہے،
جب کہ دس سالہ راشد نے کمنٹ میں یہ اعلان
کیا کہ آجکل کی لڑکیوں میں وفا نام کی کوئی چیز نہیں ہے،
بارہ سالہ شاہینہ اپنی صنف کے حق میں بولی کہ آجکل
کے لڑکے اپنی بیوی کے ہوتے ہوئے اور جگہ پر منہ مارتے ہیں جس
کی وجہ سے طلاق کی شرح میں خطرناک اضافہ ہوا ہے،
تیرہ سالہ زوہا جو کہ تازہ تازہ چوتھا بریک اپ لے
چکی تھیں، نے شاہینہ کے کمنٹ پر 💓 کا ری ایکشن دیا،
لحموں میں لائیکس کی تعداد سو کے قریب پہنچ گئی
ابھی اس پر بحث مزید بڑھتی
بدن پہ پیرہنِ خاک کے سوا کیا ہے
مرے الاؤ میں اب راکھ کے سوا کیا ہے
یہ شہرِ سجدہ گذاراں، دیارِ کم نظراں
یتیم خانۂ ادراک کے سوا کیا ہے....
تمام گنبد و مینار و منبر و محراب
فقیہہِ شہر کی املاک کے سوا کیا ہے
تمام عمر کا حاصل بفضل ربِ کریم
متاعِ دیدۂ نمناک کے سوا کیا ہے....
نئی ہواؤں کی صحبت بگاڑ دیتی ہے
کبوتروں کو کھُلی چھت بگاڑ دیتی ہے
جو جُرم کرتے ہیں اتنے بُرے نہیں ہوتے
سزا نہ دے کے عدالت بگاڑ دیتی ہے
مِلانا چاہا ہے انساں کو جب بھی انساں سے
تو سارے کام سیاست بگاڑ دیتی ہے
ہمارے پیر تقی میر نے کہا تھا کبھی
میاں! یہ عاشقی عزت بگاڑ دیتی ہے

وہ چاہتا تھا کہ کاسہ خرید لے میرا
میں اس کے تاج کی قیمت لگا کے لوٹ آئی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain