نظر انداز کرنے میں فقط تم ہی نہیں ماہر
نگاہیں پھیر لینے کا ہنر ہم کو بھی آتا ہے !
جذبے تمام کھو گئے لمحوں کی دھول میں
اب دل میں دھڑکنوں کے سوا کچھ نہیں رہا..
انسان جب خوابوں اور حقیقت کے درمیانی سنگم پہ جا کھڑا ہوتا ہے تو اس مکمل اور نامکمل کے بیچ کا احساس بہت اذیت ناک ہوتا ہے۔🖤🥀
اس بار دل کو خوب لگا موت کا خیال
اس بار دردِ ہجر کی شدّت عجیب تھی
__
اکتوبر کے جاتے دن ۔سردیوں کی شامیں
تیری یاد کی ازیت ۔بخار سے تڑپتا جسم
اس بار دل کو خوب لگا موت کا خیال
اس بار دردِ ہجر کی شدّت عجیب تھی
ہے گفتگو میں وہ پیچیدگی کہ سوچتا ہوں
خیال کیا تھا، کہا کیا ہے،، زیرِ لب کیا ہے
پسِ زیاں جو درِ دل پہ میں نے دستک دی
کسی نے چیخ کر مجھ سے کہا کہ" اب کیا ہے"
کل شب ہوا نے میرا اشارہ سمجھ لیا
اٹھ کر مجھے چراغ بجھانا نہیں پڑا
ہم اتفاق رائے سے زندہ بچھڑ گئے
ایک دوسرے کو مر کے دِکھانا نہیں پڑا۔
۔
انسان جب خوابوں اور حقیقت کے درمیانی سنگم پہ جا کھڑا ہوتا ہے تو اس مکمل اور نامکمل کے بیچ کا احساس بہت اذیت ناک ہوتا ہے۔
دنیا میں خالص محبت صرف دو دفعہ ہی ملتی ہے۔ پہلی جب پیدا ہوتے ہیں، دوسری جب لاش کفن میں لپٹی ہوتی ہے۔🖤🥀
سورج ایک ستارہ ھے پر رات کے سنگ کبھی نہیں آتا۔ وقت کے ہاتھ سے گم ھوئی چیز کبھی نہیں ملتی۔ ملنے سے پہلے جو بچھڑ جائے وہ کبھی نہیں ملتا۔اور جو تمہارا بن کر بھی تمہارا نہ ھو اس بات کا درد کبھی نہیں جاتا۔
ریزہ ریزہ مری ہستی کو بہا کر لے جا
اے مرے عشق بلا خیز ٹھہرنا کیسا
آنکھ اگر ڈوب کے روئی ہے تو تھمنے کی نہیں
زخم اگر زخمِ تمنا ہے تو بھرنا کیسا
__
" اور یکا یک میں نے محسوس کیا کہ میں اکیلا ہوں ،زندگی اور موت ،محبت اور فطرت حُسن و عشق کی حدود چیرتی ہوئی یہ عریاں حقیقت ،مجھ تک آئی کہ تو اکیلا ہے ،زندگی کی نُکڑ پر اجنبی کی طرح کھڑا ہے ،اور تجھے کوئی نہیں پہچانتا "
خواب تکتی ہوئی آنکھ کی یہ تھکن
سانس کی دھونکنی میں یہ بڑھتی کسک
بے دلی، بے کلی ،بے سبب ، بے طلب
کام عجلت میں سارے نرالے ہوئے
اِک پرانی حویلی کے دالان میں
چھت پہ جاتی ہوئی سیڑھیوں سے پرے
اُونچےبرگد کی بوڑھی جٹاؤں تلے
منتظر دیپ ہے لَو سنبھالے ہوئے
مدتیں ہوگئیں حساب کیے
کیا پتہ کتنے رہ گئے ہیں ہم
جب ہمیں سازگار ہے ہی نہیں
جسم کو پہنے کیوں ہوئے ہیں ہم
"سوچتا ہوں ملوں گا خود سے جب!
کیا کہوں گا کہاں تھا ،اتنے دن؟💔
اکتوبر کے جاتے دن ۔سردیوں کی شامیں
تیری یاد کی ازیت ۔بخار سے تڑپتا جسم ۔💔🔥
اکتوبر جا رہا..!!
اسکی شامیں
کسی عاشق کے دل کی طرح ہیں،
ناراض
اداس
خفا
بالکل واضح
مگر سمجھ میں نہ آنے والی۔
اور
ان زرد
بے جان
اور
خشک ہوتے پتوں کی طرح
جو پتہ نہیں
کس امید پر درخت کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں۔
حالانکہ سب کو
حتیٰ کہ ان پتوں کو بھی علم ہوتا ہے
کہ
گر کر فنا ہونے کا موسم آچکا🔥💔
اگر دنیا میں مجھے کسی کو نصیحت کرنے کا موقع دیا جائے تو میں نصیحت کرنا چاہوں گا کہ خود کو ختم کر دینے والے ہزاروں طریقوں میں سے محبت کو سب سے آخر پر بھی مت رکھنا،،،،،
زندہ درگور ہونے کے لئے کسی اور جذبے کا انتخاب کریں..🙂
میری خاموشئ مسلسل کو
اِک مسلسل گِلہ سمجھ لیجئے
آپ سے میں نے جو کبھی نہ کہا
اُس کو میرا کہا سمجھ لیجئے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain