جب آپ کو محسوس ہونے لگے کہ آپ کسی کے قریب ہو رہے ہیں۔اپنائیت محسوس کر رہے ہیں۔یاد آنے لگی ہے۔اور سوچ زیادہ ہونے لگی ہے تو فوراً پیچھے ہٹ جائیں۔قدم روک دیں۔کچھ بھی نام دے کر اپنا آپ بچا لیں۔اپنا سکون اور خوشیاں بچالیں۔۔زندگی بچا لیں۔جانے انجانے میں آگے بڑھنے والے بہت کچھ کھو دیتے ہیں اور کچھ لوگ زندہ تو رہتے ہیں مگر زندہ نہیں ہوتے💔
جانے کوئی تو عیب تھا ہم میں کہ ہم سے دور
جو بھی گیا قصور بتا کر نہیں گیا
دعائیں مانگ تری عمر مجھ سے زیادہ ہو
تجھے میں جا کے دِکھاؤں گا ایسے جاتے ہیں
zee
شہر کے بڑے والے قبرستان میں
آج اختتامی پارٹی ہے
احباب کو شرکت کی دعوت ہے
ڈریس کوڈ سفید رنگ
نہیں میری وفات آج نہیں ہوئی
مرے ہوئے تو عرصہ ہو چلا ہے
خالی بت یہاں وہاں پھرا کرتا تھا
آج اس خالی بت کو
مٹی کے حوالے کر دیں گے
پارٹی اسی خوشی میں رکھی ہے
لائے گی گردش میں تُجھ کُو بھی مِری آوارگی
کُو بہ کُو میں ہُوں تو تُو بھی در بدر ہُو جائے گا
zee
غمِ زندگی تیری راہ میں، شبِ آرزو تیری چاہ میں
جو اجڑ گیا وہ بسا نہیں، جو بچھڑ گیا وہ ملا نہیں..
zee
خیریت نہیں پوچھتا خبر رکھتا ہے
سنا ہے وہ شخص مجھ پہ نظر رکھتا ہے
رابطے بھی نہیں رکھتا ہے سرِ وصل کوئی
اور تعلق بھی معطل نہیں ہونے دیتا
دل یہ کہتا ہے اسے لوٹ کے آنا ہے یہیں
یہ دلاسہ مجھے پاگل نہیں ہونے دیتا.
ڈھونڈو گے کہاں مجھ کو لو میرا پتہ لے لو
اک قبر نئی ہوگی اک جلتا دیا ہوگا
"محبت" وہ ہے جس میں "محبوب" ......!!!!!
"عبادتوں" میں مانگا جائے "منتوں" کی طرح.........❤
۔ رابطوں کی نہ کیجیے پروا،
آپ عادت نہیں محبت ہیں!
کثرتِ لُطف بھی اِک ظُلم کی صورت ہے عدم
تیز خُوشبو کی مہک آگ لگا جاتی ھے
ہم جو تمہاری آنکھوں پر شاعری سنانے لگ جائیں
لفظ جو لوگ لیے پھرتے ہے سب ٹھکانے لگ جائیں
جب بھی لکنادریابیچ کنارے لکھنا
لازم ہے پھران کیآنکھ کےبا رےلکھنا
zee
پھر کون بھلا دادِ تبسم انہیں دے گا
روئیں گی بہت مجھ سے بچھڑ کر تیری آنکھیں
zee
یہ کائنات صراحی تھی٬ جام آنکھیں تھیں
مواصلات کا پہلا نظام آنکھیں تھیں
zee
کبھی کبھی الفاظ نہیں ہوتے،
کیفیت کو بیان کرنے کے لیے،
پھر دل کرتا ہے،
کوئی سن لے، سنبھال لے، سمیٹ لے
zee
یہ داستان محبت کی شِق بہ شِق دکھ ہے
تمام عمر کے گریے سے منسلک دکھ ہے
سو ہم نے کھو ہی دیا سلسلہ ، رسائی کا
ہمارے آخری میسج پہ ایک ٹِک (✓)، دکھ ہے
مصالحت تھی جدائی کی بات سے منسوب
کہاں پہ دونوں ہوئے آ کے متفق ، دکھ ہے
میں خودکفیل ہوا درد کی تجارت میں
خدا کا شکر مرے پاس ایک اک دکھ ہے
تمام عمر مسائل ہی حل نہیں ہوتے
ہمارا اور ریاضی کا مشترک دکھ ہے
☘️☘️🌸
zee
اب یہ حسرت ہے کہ سینے سے لگا کر تجھ کو
اس قدر رووں کہ آنکھوں میں لہو آ جائے💔💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain