اگر کوئی مُجھ سے پوچھے کہ اپنے جسم کی بری چیز کیا لگتی ؟ بنا سوچے کہ دوں گا "میری آنکھیں" جو اس کے ذکر پر بھر آتی، دل کی حالت ظاہر کرتیں، نفرت ہو، محبت ہو، یہ سب بتا کر مجھے رسوا کرواتی ہیں. یہ سب بتا کر مجھے رسوا کرواتی ہیں
کتنے اچھے لکھاری ہوتے جو اپنی محبت پہ لکھتے ہیں محبت کو لفظوں کی مالا میں پرو کر خوبصورتی سے تحریر کی شکل دیتے میں بھی لکھنا چاہتا ہوں لیکن کوشش ناکام رہتی اپنی محبت کو لفظوں میں ڈھالنا نہیں آتا اگر جوڑ جاڑ کر لکھ بیٹھوں تو جانے کیوں درد کا کوئی ٹکڑا گلے میں اٹک جاتا آنکھیں بھر جاتی.. zee
اداسی کا کوئی وقت نہیں ہوتا آپ تنہائی میں ہوں یا ہجوم میں، یہ کیفیت کبھی بھی آپ پہ طاری ہو سکتی ہے اور ہنستے کھیلتے انسان کو اندر سے کھوکھلا کر دیتی ہے..
بعض اوقات محبت مرتی نہیں، بے غرض سی ہو جاتی ہے نہ ہار چاہتی نہ جیت، بس ہوتی ہے شدتیں بھی ہوتی آنسو بھی بہتے ہیں مگر غرض نہیں رہتی، مانگ نہیں رہتی رہتی ہے تو بس محبت رہتی ہے..
آپ یکطرفہ محبت کر سکتے مگر ایک سیکنڈ بھی کسی سے محبت کروا نہیں سکتے دلوں کے معاملات بڑے عجیب ہوتے جس سے آپ محبت کرنے پر مجبور ہیں ہو سکتا اُن کا دل کسی دوسرے کے لئے مجبور ہو بہتر ہے اپنی محبت کو عزت دیتے ہوئے منظر سے ہٹ جائیں دل چھوٹا مت کریں کیونکہ، دل کے معاملات میں دل ہمیشہ بڑا رکھنا پڑتا ہے
جس سے محبت کی جائے اسے اپنی خواہشات کی رسی سے قید نہیں کرتے انہیں آزاد چھوڑ دیا جاتا ہے انہیں اپنی زندگی کھل کے جینے دی جائے اور دنیا کے جنگلوں میں اپنی مرضی سے بھٹکنے دیا جائے اگر وہ لوٹ آئیں تو ہمارا نصیب اور نہ آئیں تو محبت کی بد قسمتی..