ہار جاتا ھے وہ جب میری دلیلوں کے سبب
کوئی تہمت __ مرے کردار پہ رکھ دیتا ھے
_میں مشکل سبق جیسا ہوں
_مجھے ہر کوئی چھوڑ دیتا ہے
ﻧﻈـــﺮ ﺑﮭــﺮ ﮐــﮯ ﮐﺒﮭــﯽ ﺩﯾﮑﮭــﺎ ﻧﮩﯿــﮟ ﮐﺴــﯽ ﮐــﻮ...!!!
ﻣﯿـــﺮﯼ ﺁﻧﮑﮭـــﻮﮞ ﮐــﯽ ﺗﺸﻨﮕـــﯽ صرف تیرے ﻟﺌـــﮯ ہے
جو کہ محیط ارض و انجم تھا
سمٹ کر صرف " تم " ٹھہرا🖤
zee
میرا دل کرتا ہے کے کسی یک طرفہ عشق میں مبتلا کی داستان لکھوں۔۔
اس کے سب ادھورے خوابوں کا قصا لکھوں۔ اسے جلتا لکھوں تڑپتا لکھوں۔۔
اس کے ارمانوں کا نوحہ لکھوں۔ اس کی شام اداس اور رات کو تنہا لکھوں۔۔
اس کے چہرے کی اداسی کروں کس طرح بیاں۔ اور اسے کس طرح لکھوں۔۔
اس کی امید کا دیا جلتا بجھتا لکھوں۔ اس کے دل کو ڈوبتا لکھوں۔۔۔
اس کا تھکن سے چور جسم اور آنکھوں کے گرد وہ سیاح ہلکے۔
اس کی نیاز مندی کو انا کی تسکیں کا ذریعہ اور خستہ اس کے حال لکھوں۔
اس کی ذات کو رنجیدہ لکھوں۔ اس کا عشق غیر سنجیدہ لکھوں۔
اس کی وہ عبادت اور ریاضت کو قضہ لکھ کر اسے قابلِ سزا لکھوں۔
اس کی آنکھ نم اور گردن خم۔ اور اس کا ہر ایک زخم۔
عقیدت کے بعد محروم سے مغرور تک اسے بے ادب بے وفا لکھوں۔۔
میں ڈوبا تو سمندر کو بھی حیرت ہوئی مجھ پر
عجیب شخص ہے کسی کو پکارتا ہی نہیں
کتنے بے درد ہیں صَرصَر کو صبا کہتے ہیں
کیسے ظالم ہیں کہ ظلمت کو ضیا کہتے ہیں
جبر کو میرے گناہوں کی سزا کہتے ہیں
میری مجبوری کو تسلیم و رضا کہتے ہیں
غم نہیں گر لبِ اظہار پر پابندی ہے
خامشی کو بھی تو اِک طرزِ نوا کہتے ہیں
کُشتگانِ ستم و جور کو بھی دیکھ تو لیں
اہلِ دانش جو جفاؤں کو وفا کہتے ہیں
یہ مسیحائی بھی کیا خوب مسیحائی ہے
چارہ گر موت کو تکمیلِ شِفا کہتے ہیں
بزمِ زنداں میں ہوا شورِ سلاسل برپا
دہر والے اسے پائل کی صدا کہتے ہیں
میری فریاد کو اِس عہد ہوس میں ناصر
ایک مجذوب کی بے وقت صدا کہتے ہیں
کسی کے چھوڑ جانے کے بعد ہنستے مسکراتے رہا كرو
یہ غم تمہارے لیے ہوتا ہے ماں باپ کو مت دیا کرو
وجود کرچی کرچی کر کے
پھر کہا جاتا ہے کہ خوش رہو💔🥀
اُن کو فرصت ہی نہیں بات کی تمہید سنیں
ہم وہ پاگل ہیں کہ تفصیل میں لگ جاتے ہیں
جتنا ہنسنا تھا ، ہنس چکے ہم لوگ
اب تماشہ ء کُن تمہارے لیے
ہم بہت خوش مزاج تھے ، نہ رہے
سورۃِ فاتحہ ہمارے لیے
مت سوچنا کہ خوف زدہ راستوں سے هوں
گمراہ اس لئے ھوں ، کہ "رهبر" جدا نہ ھو.
ع عشق۔۔
تکلیف یہ نہیں کہ محبت ہو گئی ہے،
درد یہ ہے کہ بھلایا نہیں جا رہا
🔥🥀💔
جس عمر میں شوخی آتی ہے, اس عمر میں ذات میں ٹھہراؤ آجائے تو زندگی کو خط لکھ دینا چاہیے کہ وہ عمر کا ایک حصہ بنا کسی معذرت کے کھا گئی ہے...!!!
تیرے درد کا اے دل ناتواں میں علاج کروں تو کیا کروں
نہ طبیب ہوں کہ دوا کروں نہ فقیر ہوں کہ دعا کروں 🍂🍁
وہ میرا ہو نہیں سکتا تو اے مصور سن
ہماری ساتھ میں تصویر ہی بنا دے یار
مرشد دل لگا کر ٹھکرائے ہوئے لوگ ہیں ہم
افسوس کیجئے، سبق لیجئے، کنارہ کیجئے
تمہاری بے وفائی پر فدا ہوتی ہے جان اپنی
خدا جانے اگر تجھ میں وفا ہوتی تو کیا ہوتا
احتراماََ اداس رہتے ہیں...
ورنہ ہم بھول گئے ہیں انکو..
تمھارے بس میں ہو تو ہمیں بھول جاو ۔۔۔۔
تمھیں بھلانے میں شاید ہمیں زمانے لگیں ۔۔۔۔
نہ تھی کشش ہم میں اتنی کہ تم کو یاد رہتے
کوئی شکوہ نہیں تم سے ہمارے بھول جانے کا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain