برف جیسے لمحوں کو دی ہے مات پِھر میں نے دِل میں درد سُلگایا، آج رات پِھر میں نے صُبح کے درِیچے میں جھانک اے شبِ ہِجراں کر دِیا تُجھے ثابت، بے ثبات پِھر میں نے کیا کِسی نے دستک دی، پِھر کسی ستارے پر رقص کرتے دیکھی ہے کائنات پِھر میں نے اُٹھ کھڑا نہ ہو یارو! پھر نیا کوئی فِتنہ چھیڑ دی ہے محفل میں اُس کی بات پِھر میں نے شاید اِس طرح دُنیا میری رہ پہ چل نکلے قریہ قریہ بانٹی ہے اپنی ذات پِھر میں نے بھر گیا قتیلؔ اکثر جو ستارے آنکھوں میں چاند رات کاٹی ہے اُس کے ساتھ پِھر میں نے
برف جیسے لمحوں کو دی ہے مات پِھر میں نے دِل میں درد سُلگایا، آج رات پِھر میں نے صُبح کے درِیچے میں جھانک اے شبِ ہِجراں کر دِیا تُجھے ثابت، بے ثبات پِھر میں نے کیا کِسی نے دستک دی، پِھر کسی ستارے پر رقص کرتے دیکھی ہے کائنات پِھر میں نے اُٹھ کھڑا نہ ہو یارو! پھر نیا کوئی فِتنہ چھیڑ دی ہے محفل میں اُس کی بات پِھر میں نے شاید اِس طرح دُنیا میری رہ پہ چل نکلے قریہ قریہ بانٹی ہے اپنی ذات پِھر میں نے بھر گیا قتیلؔ اکثر جو ستارے آنکھوں میں چاند رات کاٹی ہے اُس کے ساتھ پِھر میں نے قتیلؔ شفائی
ہاتھ سے تیرے اگر میں ناتواں مارا گیا سب کہیں گے یہ کہ کیا اک نیم جاں مارا گیا اک نگہ سے بیش کچھ نقصاں نہ آیا اس کے تیں اور میں بے چارہ تو اے مہرباں مارا گیا وصل و ہجراں یہ جو دو منزل ہیں راہ عشق کی دل غریب ان میں خدا جانے کہاں مارا گیا دل نے سر کھینچا دیار عشق میں اے بوالہوس وہ سراپا آرزو آخر جواں مارا گیا کب نیاز عشق ناز حسن سے کھینچے ہے ہاتھ آخر آخر میرؔ سر برآستاں مارا گیا میری تقی میر
کچھ فیصلوں کا اختیار انسانوں کے ہاتھ میں ہوتا ہے اور ان کے کیے فیصلے سے کوئی جیتے جی مر جاتا ہے سانس لینا محال ہو جاتا ہے لیکن وہ پرواہ نہیں کرتے انہیں آپ کی تکلیف نظر ہی نہیں آتی ہے آپ جیو یا مرو انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا زندہ انسانوں کو مار کر لوگ کیسے خوش رہ لیتے ہیں 💔💔 کیسے؟؟؟ 🙃🙃
چھوڑنا آسان نہیں ہوتا۔ چاہے کوئی عادت ہو، کوئی گناہ ہو، یا پھر کوئی انسان۔ آپ گرتے ہیں، ٹوٹتے ہیں، سنبھلتے ہیں، پھر ٹوٹتے ہیں۔ اور یہ وقت ایسا وقت ہوتا ہے کہ نہ تو آپ چیخ سکتے ہیں، اور نہ ہی کسی کے گلے لگ کے آنسو بہا سکتے ہیں۔ ماضی آپ کے سامنے ایک ریل کی طرح بھاگتا ہے، ہر اسٹیشن پر مختلف لوگ۔۔۔ ایک وقت آتا ہے آپ جن لوگوں کو اپنے ساتھ سمجھتے ہیں، وہ تو ساتھ ہوتے ہی نہیں ہیں۔ کسی ویرانے میں کڑی دھوپ میں آپ بےآسرا، اور بنا سائبان کے رہ جاتے ہیں۔۔ اس وقت آپ کے ساتھ وہ پاک ذات ہوتی ہے، جو آپکو تھام لیتی ہے سمبھال لیتی ہے۔ انسان رہ سکتا ہے محبت کے بغیر، لوگوں کے بغیر، رشتوں کے بغیر، ہر شے کے بغیر۔ مگر انسان اللہ کے بغیر نہیں رہ سکتا۔۔