جنم دن بہت بہت مبارک....❤
میری دعا ہے تمہارے چہرے پہ جو سجے ہیں وہ پھول خوشبو کے یوں ہی سدا تازہ رہیں ابد تک حیات نو میں وہ رنگ بھر دیں کہ آنے والا ہر لمحہ نئی امنگوں کا ترجمان ہو....نئی بہاروں کی داستان ہو وہ داستان جس کو پڑھ کے دل میں محبتوں کا مسرتوں کا یقین ہو....پیدا تمہاری آنکھوں کے سارے سپنے مثال سورج نمایاں ہو کر تمہاری دنیا جگمگائیں,
یہ نیک تمنائیں تمہارے لئیے ہیں تمہاری سالگرہ کے موقع پر۔۔۔۔ہمیشہ خوش رہیں آباد رہیں!!
🍁کبھی کبھی دل ہلکا کرنے کی خاطر بہت سارے بوجھ روح پر بھی آ گِرتے ہیں
اسلئیے دُکھ کہہ دینے سے کہیں زیادہ اچھا ہے کہ دُکھ کو اندر ہی رکھ کر اپنی ذات فنا کر دی جائے🍁
محبت دکھ تو دیتی ہے
مگر اک بات کہنی ہے
کہ جس کو چاہا جاتا ھے
ضروری یہ نہیں ہوتا کہ
اس کو پا لیا جائے
کبھی اس کے بچھڑنے سے
محبت کم نہیں ہوتی
ذرا سی دیر پہلے تو
یہی احساس ہوتا ہے،
کہ کوئی جی نہیں سکتا
مگر پھر رفتہ رفتہ ہی
حقیقت کھُلتی جاتی ہے
محبت وہ نہیں ہوتی
کہ جس کو پا لیا جائے
محبت وہ بھی ہوتی ہے
جو ہمیشہ ساتھ رہتی ہے
کبھی دکھ کے اندھیروں میں
کبھی خوشیوں کے دامن میں
کبھی وہ آس دیتی ہے
کبھی امید دیتی ہے۔
پھر اسکی یاد ، پھر اسکی طلب ، پھر اسکی باتیں
اے دل تجھے لگتا ہے سکوں راس نہیں
قفس کو توڑ دے یا جاں سے گزر جا
مجبوریوں میں جینا، توہین زندگی ہے
سلسلہ درد کا بس دل پہ نہیں ہے موقوف
رنج کے اور بھی اسباب نکل آتے ہیں
, وہ موت بھی کتنی سوہانی ہو گی،،،!
جو یار کی یاری میں آنی ہو گی،،،!
خدا کرے پہلے ہم مر جائیں۔
کیونکہ یار کیلیے جنت بھی تو سجانی ہو گی۔۔۔!
کوئی آغاز ایسا ہو نہ کچھ انجام کا ڈر ہو
محبت صبح جیسی ہو نہ جس میں شام کا ڈر ہو
اٹھےجو تیری جانب پھر انہیں منزل سے کیا لینا
صنم کی چاہ میں بڑھتے ہوئے ہر گام کا ڈر ہو
ترے ہی نام سے پہچان چاہی تھی زمانے میں
چلو بدنام ہی سمجھو ہمیں کیا نام کا ڈر ہو
مری جاں بے رخی اچھی نہیں جاں پر نہ بن آئے
تجھےبھی تجھ سے بہتر پھر کسی گلفام کا ڈر ہو
ارے دل مفت لے جاؤ یہ کوہِ نور تھوڑی ہے
کوئی پتھر تراشا ہے کہ ہم کو دام کا ڈر ہو
جو اتنے خاص لوگوں میں اکڑ سے گھومتے ہو تم
کبھی جو ہم ملے تم سے تو تم کو عام کا ڈر ہو
ذرا اک بار آنکھوں میں جو دیکھو گے تو جانو گے
قیامت سا جو ساقی ہو بھلا کیوں جام کا ڈر ہو
ہما علی
سنے جاتے نہ تھے تم سے مرے دن رات کے شکوے
کفن سرکاؤ میری بے زبانی دیکھتے جاؤ
آگ لگے میرے دل کو ..
بهاڑ میں جائیں خواب سبهی
جس کی خوشبو سے مہکتی ہیں ہوائیں
کیوں نہ آج تم کو ہم وہ چائے پلائیں
محبتوں کو بھی نفرت کو بھی ترستے رہے
کِسی نظر سے بھی دیکھا نہیں ہمیں اس نے
اداسیوں کا تعفن رہا وہیں کا وہیں
جلایا کمرے میں لوبان اور عود بہت
قدیم خوابوں کی روحیں مگر نہیں نکلیں
اگرچہ آنکھوں پہ کروائے دم درود بہت
تم نے سمجھا ہی نہیں اور نہ ہی سمجھنا چاہا
ہم چاہتے ہیں کیا تھے تجھ سے تیرے سوا۔۔۔۔
:میری خاموشی بتاے گی تمہیں کہ
تم اپنا مقام کھو چکے ہو
*آؤ کچھ دیر تذکرہ_ ہی کر لیں*.
*ان دنوں کا جب تم ہمارے تھے.*
وقت مرضی سے کاٹنے کے لیے
میں نے اک ہجر پال رکھا ہے
❣️
دل سے اب رسم و راہ کی جائے
لب سے کم ہی نباہ کی جائے
تیرے غرور کو دیکھ کر تیری تمنا چھوڑ دی ہم نے💔
زرا ہم بھی تو دیکھیں کون چاہتا ہے تجھے ہم سے زیادہ🔥
سنو
دسمبر کی ٹھٹھرتی ہوئی شامیں
کہر میں لپٹی دھندلی سی صبحیں
درختوں سے گرتے ہوئے
خشک زرد پتّے
وہ گاؤں کے تمام رستے
محبتّوں کے تمام رشتے
خیال آباد کرتے ہیں
تمہیں سب یاد کرتے ہیں۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain