زندہ رہنا بھی اک عبادت ہیں۔
خود کشی کا جواز ھوتے ھوئے
موت کیا ہیں ایک لفظ بے معنی۔
جس کو مارا حیات نے مارا۔
بجھا چکا ھو میں اپنے گھر کا چراغ کب سے راہی
ھوا کے جھونکے میرے گھر فضول آتے ہیں۔
میرے بغیر بھی اب دن گزر رہے ہی تیرے۔
یقین کر تیری ہمت کی داد بنتی ہیں۔
خط کے آخر میں سب یونہی رقم کرتے ہیں۔
اس نے بھی رسمن ہی لکھا ھو گا ۔۔۔۔تمھاری اپنی
تیری یادوں کے راستے کی طرف اک قدم بھی نہیں بڑھوں گا میں۔
دل تڑپتا ہیں تیرے خط پڑھ کر۔
اب تیرے خط بھی نہیں پڑھوں گا میں۔
عشق تو سر ہی مانگتا ہیں میاں۔
عشق پر کربلا کا سایہ ہیں۔
حصارے ذات میں اک آرزوں مچلتی ہیں۔
ہمیں بھی کاش کوئی ڈھونڈتا ھوا آئے۔💔
ذرہ سا جھوٹ ہی کہہ دوں کے تم بن دل نہیں لگتا۔
ہمارا دل بہل جائے تو تم پھر سے مکر جانا
اٹھانا خود ہی پڑتا ہیں تھکا ٹوٹا بدن اپنا۔
کے جب تک سانس چلتی ہیں کوئی کاندھا نہیں دیتا۔
🤣🤣🤣..
ایک چھبتا ھوا منظر بھی دیکھاتے ھو مجھے۔
اور میری آنکھ میں پانی کا سبب پوچھتے ھو۔
🤣🤣🤣🤣







submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain