ہم نے دیا جو گزرے ہوئے حالات کا حوالہ
اس نے ہنس کر کہا ____کہ رات گئی بات گئی
کاٹا ھے آستین کے سانپوں نے اس قدر
میں سامنے پڑی ہوئی_____ رسی سے ڈر گیا
مرشد قفس کا قیمتی پرندہ ہوں میں
اس نے اڑا کے بھی دیکھا ____اور گِرا کے بھی
راز راز ہی رہا سینے میں مرشد
سنا ہے قاصد نے ___خودکشی کر لی
"سنو! دنیا میں تو کچھ دیر میرے ہو کے رہو,
وہ قیامت ہے جہاں اپنے پراۓ ہوں گے
میں آئینہ ھوں دکھاؤں گا داغ
جسے برا لگے وہ سامنے سے ہٹ جائے
میں نے کہا رنگوں سے عشق ہے مجھے____
پھر زمانے نے ہر رنگ_______ دکھایا مجھے
بس ایک شام بڑی خاموشی سے ٹُوٹ گیا
ہمیں جو مان تیری ________محبت پہ رہتا تھا
" اس نے آداب محبت کا بھرم بھی نہ رکھا_____
" ورنہ بیمار کو زنجیر کہاں ______ ڈالتے ہیں
درد مقدر میں تھا صاحب....
وہ تو صرف وجہ بنا تھا
موت کا موسم ہے' نئی وباء آئی ہے
سانس لینے پر بھی اک سزا آئی ہے
جان نہیں چھوڑتی جان جانے تلک
عشق تیرے ٹکر کی اک بلا آئی ہے
دیر تک مل کے روتے رہے راہ میں...
تم سے بڑھتا ہوا فاصلہ اور میں
تب سے عاشق ہیں ہم ، اے طفلِ پری وش تیرے
جب سے مکتب میں تو کہتی تھی
الف___ بے___ تے____ثے
بڑا بے چین رکھتی تھی تعلق داریاں اُسکی_____
ادھر میری جُنوں خیزی_____، اُدھر بے زاریاں اُسکی
انا، کھا گئ چپکے_چپکے
بڑے پاکیزہ رشتے تھے___ ہمارے
ان سے کہنا میری یہ دو آنکھیں
ان سے کہنا ____واللہ ترس گئیں اب تو
ہم نے ترے حصے کا بھی جھیلا ہے______
ورنہ کون پالتا ہے ______کسی غیر کے دکھ
وہ کوئی قافلہ ہوتا تو میں سمجھتا بھی____
اب ایک شخص بھی____ روکا نہیں گیا تجھ سے

یہی بہت ہے تم میرے غم میں ہوئے شریک____
میں ہنس پڑوں گا ، ____اگر تم نے اب دلاسہ دیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain