Surat No 6 : سورة الأنعام - Ayat No 124
وَ اِذَا جَآءَتۡہُمۡ اٰیَۃٌ قَالُوۡا لَنۡ نُّؤۡمِنَ حَتّٰی نُؤۡتٰی مِثۡلَ مَاۤ اُوۡتِیَ رُسُلُ اللّٰہِ ؕ ۘ ؔ اَللّٰہُ اَعۡلَمُ حَیۡثُ یَجۡعَلُ رِسَالَتَہٗ ؕ سَیُصِیۡبُ الَّذِیۡنَ اَجۡرَمُوۡا صَغَارٌ عِنۡدَ اللّٰہِ وَ عَذَابٌ شَدِیۡدٌۢ بِمَا کَانُوۡا یَمۡکُرُوۡنَ ﴿۱۲۴﴾
اور جب ان کو کوئی آیت پہنچتی ہے تو یوں کہتے ہیں کہ ہم ہرگز ایمان نہ لائیں گے جب تک کہ ہم کو بھی ایسی ہی چیز نہ دی جائے جو اللہ کے رسولوں کو دی جاتی ہے اس موقع کو تو اللہ تعالٰی ہی خوب جانتا ہے کہ کہاں وہ اپنی پیغمبری رکھے عنقریب ان لوگوں کو جنہوں نے جرم کیا ہے اللہ کے پاس پہنچ کر ذلت پہنچے گی اور ان کی شرارتوں کے مقابلے میں سزائے سخت ۔
Surat No 6 : سورة الأنعام - Ayat No 125
فَمَنۡ یُّرِدِ اللّٰہُ اَنۡ یَّہۡدِیَہٗ یَشۡرَحۡ صَدۡرَہٗ لِلۡاِسۡلَامِ ۚ وَ مَنۡ یُّرِدۡ اَنۡ یُّضِلَّہٗ یَجۡعَلۡ صَدۡرَہٗ ضَیِّقًا حَرَجًا کَاَنَّمَا یَصَّعَّدُ فِی السَّمَآءِ ؕ کَذٰلِکَ یَجۡعَلُ اللّٰہُ الرِّجۡسَ عَلَی الَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۱۲۵﴾
سو جس شخص کو اللہ تعالٰی راستہ پر ڈالنا چاہے اس کے سینہ کو اسلام کے لئے کشادہ کر دیتا ہے اور جس کو بے راہ رکھنا چاہے اس کے سینے کو بہت تنگ کر دیتا ہے جیسے کوئی آسمان میں چڑھتا ہے اس طرح اللہ تعالٰی ایمان نہ لانے والوں پر ناپاکی مسلط کر دیتا ہے ۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَا مِنْ أَيَّامٍ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ أَنْ يُتَعَبَّدَ لَهُ فِيهَا مِنْ عَشْرِ ذِي الْحِجَّةِ، يَعْدِلُ صِيَامُ كُلِّ يَوْمٍ مِنْهَا بِصِيَامِ سَنَةٍ، وَقِيَامُ كُلِّ لَيْلَةٍ مِنْهَا بِقِيَامِ لَيْلَةِ الْقَدْرِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہیکہ نبی اکرم شفیع امم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”ذو الحجہ کے دس دنوں ( ابتدائی ) سے بڑھ کر کوئی دن ایسا نہیں جس کی عبادت اللہ کو زیادہ محبوب ہو، ان ایام میں سے ہر دن کا روزہ سال بھر کے روزوں کے برابر ہے اور ان کی ہر رات کا قیام لیلۃ القدر کے قیام کے برابر ہے“۔
(📚 Sunan e Tirmizi, 758)
*ایک لقمے کی منہ میں موجودگی کے باوجود دوسرا لقمہ ہاتھ میں پکڑنا حریص ہونے کی نشانی ہے*
حضرت سیدنا عبداللہ بن عَمْرو رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہیکہ نبی اکرم شفیع امم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”رب کی رضا والد کی رضا میں ہے اور رب کی ناراضگی والد کی ناراضگی میں ہے“۔
(📚 Sunan e Tirmizi, 1900)
*اسٹیٹس لگانے سے نہیں پیر دبانے سے ثواب ملتا ہے*
*والدین کو آن لائن کے بجائے آف لائن وش کیجئے*
*انہوں نے آپ کو پیدا کیا ہے ڈاؤنلوڈ نہیں*
حضرت سیدنا عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہیکہ اللہ کے پیارے نبی و رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”حج اور عمرہ ایک کے بعد دوسرے کو ادا کرو اس لیے کہ یہ دونوں فقر اور گناہوں کو اس طرح مٹا دیتے ہیں جیسے بھٹی لوہے، سونے اور چاندی کے میل کو مٹا دیتی ہے.
(📚 Sunan e Tirmizi, 810)
پیارے پیارے آقا مکی مدنی مصطفی ﷺ نے ارشاد فرمایا :’’ کیا تم میں سے کوئی شخص اس بات سے عاجز ہے کہ ہر روز ایک ہزار نیکیاں کمائے ؟‘‘ آپ ﷺ کے ساتھ بیٹھے ہوئے لوگوں میں سے ایک نے عرض کی: ہم میں سے کوئی شخص ایک ہزار نیکیاں کس طرح کما سکتا ہے ؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا :’’ وہ سو بار سبحان الله کہے ۔ اس کے لیے ایک ہزار نیکیاں لکھ دی جائیں گی ۔‘‘
(📚 Sahih Muslim, 6852)
🌷 *نبی کریم ﷺ کا اللہ پاک کا دیدار کرنا* 🌷
🔖عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ رَأَيْتَ رَبَّکَ قَالَ نُورانی، أَرَاہ"۔
ترجمہ:
✨حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں میں نے نبی کریمﷺسے پوچھا:"کیا آپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے"؟
💫نبی کریم ﷺ نے فرمایا:" *میں نے اسے دیکھا ہے، نور والا ہے"۔*
📒[صحيح مسلم، ١٦١/١]
📒[اصحيح ابن حبان ٢٥٤/١]
📒[المعجم الأوسط، ١٧٠/٨]
📒[جامع المسانيد لابن الجوزي، ٢٢٢/٢]
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَرَادَ الْحَجَّ فَلْيَتَعَجَّلْ فَإِنَّهُ قَدْ يَمْرَضُ الْمَرِيضُ وَتَضِلُّ الضَّالَّةُ وَتَعْرِضُ الْحَاجَةُ.
اللہ کے پیارے نبی و رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا :’’ جو شخص حج کا ارادہ رکھتا ہو تو اسے چاہیے کہ جلدی کرے کیونکہ ممکن ہے آدمی بیمار ہو جائے ، یا اس کی سواری گم ہو جائے یا کوئی اور ضرورت پیش آ جائے ۔ (جس کی وجہ سے وہ حج نہ کر سکے ) ۔‘‘
(📚 Sunan e ibn e Majah, 2883)
💞 *ذی الحجہ میں نیک اعمال !*
🔹 *رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان دنوں یعنی ذی الحجہ کے دس دنوں سے بڑھ کر کوئی بھی دن ایسا نہیں کہ جس میں نیک عمل کرنا اللہ تعالیٰ کے نزدیک ان دنوں کے نیک عمل سے زیادہ پسندیدہ ہو ، لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! اللہ کے راستے میں جہاد کرنا بھی نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے راستے میں جہاد کرنا بھی اتنا پسند نہیں، مگر جو شخص اپنی جان اور مال لے کر نکلے، اور پھر لوٹ کر نہ آئے۔*🔹
📗«سنــن ابــن ماجہ -1727»
❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄
حضرت سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے ، رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :’’ انسان کا اپنی زندگی میں ایک درہم صدقہ کرنا ‘ موت کے وقت سو ( درہم ) صدقہ کرنے کی بہ نسبت زیادہ افضل ہے ۔“
(📚 Sunan e Abi Dawood, 2866)
⛲ *بسم الله الرحمن الرحيم* ⛲
🌸 *حج کا ثواب اور پرہیز !*
🔹 *رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے اس گھر (کعبہ) کا حج کیا اور اس میں نہ «رفث» یعنی شہوت کی بات منہ سے نکالی اور نہ کوئی گناہ کا کام کیا تو وہ اس دن کی طرح واپس ہو گا جس دن اس کی ماں نے اسے جنا تھا۔*🔹
📗«صحیح بخاری-1819»
❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄
💜💙💜💙💜💙💜💙💜💙💜
*باپ وہ ہستی ہے جو اولاد کو آسانی کیساتھ منزل پر پہچانے کیلئے راستے کے کانٹوں کو اپنے پاؤں میں چبھو لیتا ہے جبکہ اولاد پھر اسے ہی اپنے راستہ کا ایک کانٹا سمجھ لیتی ہے۔*
*_Open your 👀 & realise the truth_*
*اپنی آنکھیں کھولیں اور حقیقت سمجھیں۔*
*🌹 مـــــدنی پھـــــول 🌹*
افسوس! آج کل اسلامی تعلیمات سے دُوری اور اَغیار (یعنی غیر مسلموں) کی اندھی تقلید نے مسلمانوں کو کہیں کا نہیں چھوڑا، بدقسمتی سے اب ہمارے رہن سہن کے طور طریقے اور رُسُومات اسلامی تعلیمات کے سراسر خلاف نظر آتے ہیں۔
ایسے مشکل حالات میں اپنی اولاد خُصُوصاً بیٹی کی دُرُسْت اسلامی تَرْبِیَت انتہائی مشکل نظر آتی ہے لہٰذا اگر ہم اپنی بیٹی کی صحیح تَرْبِیَت کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اسلامی معلومات حاصل کرنا ضروری ہیں تاکہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ہم صحیح معنوں میں اپنا منصبی فرض اَدا کرسکیں کیونکہ آج کی بیٹی کل کسی کی بیوی اور بہو ہوگی، پھر ماں اور بعد میں ساس بنے گی، لہٰذا آج اُس بیٹی کی تَرْبِیَت پر بھرپور توجہ دینا ضروری ہے تا کہ کل کو وہ بھی اپنی اولاد کی بہترین تَرْبِیَت سے غفلت نہ کرے۔
_*TRUE WORDS*_
*_Take care of Your Mother !!_*
*سب سے زیادہ پیار کرنے والی، سب سے زیادہ خیال رکھنے والی، سب سے زیادہ سپورٹ کرنے والی، ہمیں کھلا کر خود بھوکا سونے والی، ہمیں ہنسا کر خود رونے والی، ہمیں سلا کر خود جاگنے والی، ہماری خوشی میں خوش ہمارے غم میں غمگین ہو جانے والی، بغیر کسی شرط و غرض کے محبت دینے والی یہ دنیا کے کھربوں لوگوں میں صرف ایک ہی عورت ہے جسکا نام "ماں" ہے۔*
*اپنی ماں کا خیال رکھو !!*
غیب بتانے والے نبی و رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اے عبداللہ بن قیس! کیا میں تمہیں جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ نہ بتاؤں؟
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
( جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے ) ۔
(📚 Sunan e Tirmizi, 3374)
مِراٰۃ المناجیح میں ہے: جب کوئی شخص اَجنبی عورت ڪے ساتھ تنہائی میں ہوتا ہے خواہ وہ دونوں ڪیسے ہی پاڪباز ہوں اور کسی (نیک) مَقْصَد کے لئے (ہی) جمع ہوئے ہوں (مگر) شیطان دونوں کو برائی پر ضَرور اُبھارتا ہے اور دونوں کے دِلوں میں ضَرور ہیجان پیدا کرتا ہے، خطرہ ہے کہ زِنا (بدکاری) واقع کرا دے! اس لئے ایسی خَلْوَت (یعنی تنہائی میں جمع ہونے) سے بَہُت ہی اِحتیاط چاہئے، گناہ کے اَسباب سے بھی بچنا لازم ہے،
📖 مِراٰۃُ المناجیح، ج5، ص21
_*TRUE WORDS*_
*اچھے اخلاق، اچھی زبان، اور اچھے کردار والے سے اللہ پاک راضی ہوتا اور لوگ بھی اس سے محبت کرتے ہیں جبکہ برے اخلاق، بری زبان اور برے کردار والے سے الله پاک ناراض ہوتا اور لوگ بھی اس سے نفرت کرتے ہیں۔*
*اللہ پاک ہمیں بھی اچھے اخلاق، اچھی زبان اور اچھے کردار والا بنائے۔ آمین*
اور ایسی عورتیں جو محض چند ٹکوں کے بیلنس شاپنگ اور محبت کے جھوٹے دعوؤں کے عوض غیر محرم کے ساتھ ناجائز تعلق قائم کرتی ہیں حتی کہ کچھ اپنی عصمت تک کا سودا کرلیتی ہیں وہ بکاؤ لونڈیوں کی طرح ہوجاتی ہیں
یا پھر اہل کتاب (یہود و نصاری) کی عورتوں کی طرح بے وقعت
ایک نوجوان نبیﷺ کی خدمت ِ اقدس میں حاضر ہوا اور کہنے لگا
اے اللہ کے رسول مجھے زنا کرنے کی اجازت دیجئے لوگ اس کی طرف متوجہ ہو کر اسے ڈانٹنے لگے اور اسے پیچھے ہٹانے لگے
لیکن نبیﷺنے فرمایا میرے قریب آجاؤ وہ نبیﷺ کے قریب جاکر بیٹھ گیا
رسول اللہﷺ نے اس سے پوچھا کیا تم اپنی والدہ کے حق میں بدکاری کو پسند کرو گے؟
اس نے کہا اللہ کی قسم کبھی نہیں میں آپ پر قربان جاؤں نبیﷺ نے فرمایا لوگ بھی اسے اپنی ماں کے لئے پسند نہیں
🙏🙏
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain