💔سو بار تلاش کیا ہم نے خود کو خود میں.....!!!!
💔اک تیرے سوا کچھ نہ ملا مجھ کو مجھ میں---!!!
کیا کہا انھیں بھولنا ہو گا
ٹھیک ہے ہمیں دفنا دیجیے
ﺭُﻭﺗﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺁﻧﮑُﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﺭَﻭﺍﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﻣَﺮﮮ ﮨﯿﮟ
ﮐُﭽﮫ ﺧُﻮَﺍﺏ ﻣﯿﺮﮮ ﻋَﯿﻦ ﺟﻮﺍﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﻣَﺮﮮ ﮨﯿﮟ
تیرے بغیر بهی ہم جی تو رہے ہیں لیکن
سزائے موت کے مایوس قیدیوں کی طرح
اس نے مجھے ایسے چھوڑ دیا مرشد
جیسے راستہ کوئی گناہ کا ہو 💔😏
لایا گیا مقام خودکشی تک ہمیں😥
پھر فتوی لگایا گیا مرنا حرام ہے

مریضِ مصطفےٰ کے سامنے کس کا ھنر ٹھہرا
نہ کوئی چارہ کام آیا نہ کوئی چارہ گر ٹھہرا۔۔۔!!!
مِری قسمت میں بھی کیا کیا نہ کارِ معتبر ٹھہرا
مدینے کی طلب ٹھہری،مدینے کا سفر ٹھہرا۔۔۔!!!
دیارِ شاہِ بطحا خیر سے ھے آخری منزل
ہماری زندگی کا قافلہ کب در بدر ٹھہرا۔۔۔!!!
ضرورت کیا طبیبانِ جہاں کی میری بالیں پر
خیالِ مصطفےٰ جب میرے حق میں چارہ گر ٹھہرا۔۔۔!!!
زھے قسمت کہ ہر ذرہ نظر آتا ھے نورانی
خوشا وہ شہر ،جو محبوبِ حق کا سنگِ در ٹھہرا۔۔۔!!!
گِرا جو دیدہء بے تاب سے راہِ مدینہ میں
وہی آنسو مسافر کا چراغِ رہگزر ٹھہرا۔۔۔!!!
کلام اللہ کی تفسیر یا ذکرِ نبی لب پر
ہمارا شغل دنیا میں یہی شام و سحر ٹھہرا۔۔۔!!!
سِمٹ کر آگئیں ساری بہاریں دونوں عالم کی
دیارِ سرورِ کونین،فردوسِ نظر ٹھہرا۔۔۔!!!
بات یہ نہیں ہےکہ کوئی اورملتانہیں
دل مومن ہےاپناقبلہ بدلتا
نہیں
ہر شخص کوملتی نہیں منہ مانگی مرادیں
ہر شخص مقدر کا ___ سکندر نہیں ہوتا

اکثر ہم ایک دوسرے کی خیریت لیتے رہتے ہیں.
بنا اسکے سرد و گرم روئیے کے
مگر ایک وقت آتا ہے ہم سرد ہوجاتے ہیں.
ان لوگوں سے جو ہم سے سرد رہا کرتے تھے
یہی قانون فطرت ہے
اگر کسی سے بھی تعلق رکھنا ہے
تو روئیوں کی تلافی کرتے رہنا ہے
ایک طرفہ اکڑ دوسرے کو مردہ کردیتی ہے
جب میں مر جاؤں تو مُجھے پھول نہیں چاہئیں۔ مُجھے آنسو بھی نہیں چاہئیں۔ اور میں یہ تو بالکل بھی نہیں چاہوں گا کہ تم اتنی دور دراز کا سفر کر کے مجھے اس دُنیا سے رُخصت کرنے اور الوداع کہنے آؤ۔
اگر میرا خیال ہے تو، میرے مرنے کا انتظار کیے بنا مُجھے ابھی پھول بھیجو، مجھ سے ابھی ملنے آؤ۔ اس وقت کا انتظار مت کرو جب میں جا چُکا ہوں !!!
