قُربت سے نا شناس رھے ، کچھ نہیں بنا خُوش رنگ ، خُوش لباس رھے ، کچھ نہیں بنا اب قہقہوں کے ساتھ کریں گے علاجِ عشق ھم مدتوں اداس رھے ، کچھ نہیں بنا ۔۔۔۔۔۔۔🖤
ہم نے رہ وفا میں لُٹا دی ہے زندگی اس پر بھی بےوفا ہیں تو ہم بے وفا سہی دل پہ گراں گزرتی ہے اب تیری یاد بھی یہ کس مقام پہ مجھے لے آئی زندگی پھولوں میں رنگ ہے نہ ستاروں میں روشنی تیری نظر کے ساتھ ہی دنیا بدل گئی شائد تمہیں بھی شام کی تنہائیاں ڈسیں شاید تمھیں بھی میری ضرورت پڑے کبھی آنکھوں میں پھر کہ رہ گئیں رنگین چلمنیں جب بھی کسی نے کوچہ جاناں کی بات کی اے دوست تیری چاہ پہ سو چاہتیں نثار قربان تیرے غم پہ زمانے کی ہر خوشی دامن چھڑا کے چل دئیے وہ تمکنت کے ساتھ دیکھا کیے ہم ان کو جہاں تک نظر گئی مٹ سا چلا ہے دل سے خیال رخ حبیب اک خواب ہو گئی ہے رہ ورسم دوستی صحن چمن میں غنچہ خنداں کو دیکھ کر یاد آگئی کسی کے لبوں کی شگفتگی کیا چیز ہے ناجانے یہ پاس وفا قمر ہم نے نگاہ یار کی ہر بات مان لی