مجال کس کی تھی۔۔أنکھیں ملا کر بات کرے۔۔
دلوں کے شہر میں۔اسکی حکومت ایسی تھی۔۔❤
میں نے چھوڑ کر بھی دیکھی ہے......۔۔
چائے کا بھی مجھ بن گزارا نہیں ہے !!
خیریت نہیں پوچھتا مگر خبر رکھتا ھے
میں نے سنا ھے وہ مجھ پر نظر رکھتا ھے...
آؤ مل کر کریں وفا روشن...
میں سلگتا ہوں تم ہوائیں دو!
قیامت خود بتائے گی
قیامت کیوں ضروری تھی...
تو نے دیکھا کہ تیرے ہجر میں رونے والے؟
ہنستے ماحول میں اک آگ لگا دیتے ہیں!
بہت سے خوب صورت موڑ دے گی
محبت یک بہ یک پھر چھوڑ دے گی...
نئے موسموں میں ملو مجھے
تو گلاب بن کے ملا کرو🌹

*کسی کو اجاڑ کر بسے تو کیا* بسے🔥
*کسی کو رلا کر ہنسے تو کیا ہنسے🔥
میں جو لکھتے لکھتے اپنی آه کہہ گیا.
وہ اعلی ظرف نکلا واہ واہ کہہ گیا.🔥🔥
تم نے دیکھا ھے دنیا کا مصنوعی حسن
کبھی وقت ملیے میرے #گاؤں آنا
ایسے چپ ہیں کہ یہ منزل بھی کڑی ہو جیسے
تیرا ملنا بھی جدائی کی گھڑی ہو جیسے
وہ نہ آئے گا ہمیں معلوم تھا اس شام بھی انتظار اس کا مگر کچھ سوچ کر کرتے رہے

مت پوچھو کہ گزرے ہیں کس کس مقام سے ہم
بس نفرت سی ہوگئ ہے ایک محبت کے نام سے 💔
عِشق اِس دورِ خطا ساز میں مُمکن ہی نہیں تھا....
میں بھی حیران ہوں میں نے تُجھے چاہا کیسے۔💔🖤


اُداسیوں کا یہ موسم بدل بھی سکتا تھا
وہ چاہتا ، تو مِرے ساتھ چل بھی سکتا تھا
وہ شخص! تُو نے جسے چھوڑنے میں جلدی کی
تِرے مزاج کے سانچے میں ڈھل بھی سکتا تھا
وہ جلدباز! خفا ہو کے چل دِیا، ورنہ
تنازعات کا کچھ حل نکل بھی سکتا تھا
اَنا نے ہاتھ اُٹھانے نہیں دِیا ، ورنہ
مِری دُعا سے، وہ پتّھر پگھل بھی سکتا تھا
تمام عُمر تِرا منتظر رہا مُحسن
یہ اور بات کہ ، رستہ بدل بھی سکتا تھا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain