خُشک پتوں کی طرح لوگ اُڑے جاتے ہیں
اب تو شہر بھی نظر آتا ہے جنگل کی طرح۔۔

اس کا خیال دل میں گھڑی دو گھڑی رہے
پھر اس کے بعد میز پر چائے پڑی رہے ....☕
"مجھے اس لیے بھی پسند ہیں درد مند لوگ"
"خود ٹوٹ جاتےہیں کسی کا دل نہیں توڑتے"
خاموشیاں کھا گئ
ہمیں...!!!
ورنہ گفتگو ہم بھی کمال کیا کرتے تھے.
"لوگ بناتے گئے ہم بنتے گئے.🍀🌸
کبھی عبرت _ کبھی تماشا"!✌
_______💯
اِتنا کافی ہے کے تُجھے جی رہا ہوں میں۔۔۔
زندگی اِس سے زیادہ میرے مُنہ نا لگا کر۔۔۔
دل کو پانی میں رکھ دیا میں نے
آگ جیسی تھیں خواہشیں اس کی 🔥💯
پھر یوں ہوا کہ حسرتیں پیروں میں گر گئیں...
اور میں نے انہیں روند کر قصہ ہی ختم کردیا....💛
مرشد چھوڑئیے، ہمیں ہزار روگ ہیں....🔥
مرشد جائیے، ہم پاگل لوگ ہیں...

*_مہربانوں کے بدلتے ہوئے_*
*لہجے توبہ_*
*_ایسا لگتا ہے میں ہر بات غلط کرتی ہوں_زویہ *

میٹھے الفاظ میں گفتگو کیجیئے
تاکہ کبھی الفاظ واپس لینے پڑیں
تو کڑوے نہ لگیں...!!


