اسے کہنا۔ جفت اور طاق کا نہیں ہم سے
کوئی واسطہ۔
ہمیں تو جب بھی لگی ضرب لگی تقسیم
ہوئے اور بکھر گۓ
ZOY@ M@LIK
پلکوں کی حد کو توڑ کے دامن میں آ گرا
ایک آنسو میرے صبر کی توہین کر گیا۔
ZOY@ M@LIK
سنا ہے کہ مسجد ہے ان کے گھر کے ساتھ۔
اچھا ہے ہماری موت کا اعلان تو سنیں گے
وہ غور سے۔
ZOY@ M@LIK
آج آپنی آواز سنا دو۔
صبر پھر کبھی آزما لینا میرا۔
ZOY@ M@LIK
خود آپنے ہی پاؤں پکڑ کے میں نے
آپنے کیے کی مانگی ہے معافیاں۔
ZOY@ M@LIK
لاش ساحل پہ آگئی لیکن
عشق ڈوبا رہا سمندر میں
ZOY@ MALIK
نہ فکر کوئی۔ نا جستجو ہے
نہ خواب کوئی ۔ نہ آرزو ہے۔
یہ شخص تو کب کا مر چکا ہے۔
تو بے کفن پھر لاش کیوں ہے۔
ZOY@ M@LIK
اس طرح سے رویا ہے کوئی دیر تک۔
جیسے کوئی بچہ یتیم ہوگیا ہوں۔
ZOY@ M@LIK
تیرے عشق میں دیکھ کیا کیا کر بیٹھے۔
خدا نواز رہا تھا زندگی ۔
ہم موت کی التجاء کر بیٹھے۔
ZOY@ MALIK
حالات پریشان نہیں کرتے۔
خیالات مار دیتے ہیں۔
حجاب پہن لیا ہمیں برباد کر کے۔
پرندے مار ڈالے سبھی آزاد کر کے۔
حالات پریشان نہیں کرتے۔
خیالات مار دیتے ہیں۔
ZOY@ M@LIK
حجاب پہن لیا ہمیں برباد کر کے۔
مار ڈالے پرندے آزاد کر کے۔
ZOY@ M@LIK
مجھ سے مت روٹھنا میری جان۔
مجھے منانے کا ہنر نہیں آتا۔
ZOY@ M@LIK
عشق جس کو طلاق دے ڈالے۔
اسکی ساری حیات عدت ہے۔
ZOY@ M@LIK ✌
!!!ایک بھی کام کی نہیں نکلی۔۔۔۔
!!ہاتھ بھرا پڑا لکیروں سے۔۔۔۔۔۔۔۔
ZOY@ M@LIK
دل سے رخصت ہر ایک کی امید ہوئی۔
آج ہم غمزدوں کی عید ہوئی۔
ZOY@ M@LIK