بچھڑنا ہے بچھڑ جا پلٹ کے مت دیکھ۔ جلا دیا ہے تو جلتا مت دیکھ۔ محفل میں نہیں۔ تنہائی میں سیسکتا دیکھ۔ اگر دیکھ لیا ہے مسکراتا مجھے۔ لیکن آنکھوں کی نمی تو دیکھ
میری میت پے ادکاری بہت ہوگی۔ ہونٹوں پے سرگی اور آنکھوں میں نمی ہوگی۔ ZOY@ M@LIK
میری میت پے ادکاری بہت ہوگی۔ میری میت پے ادکاری بہت ہوگی۔ ہونٹوں پے سرگی اور آنکھوں میں نمی ہوگی۔ ZOY@ M@LIK
نوابوں کے نواب ہیں۔ سب کے سب یہاں ادکار ہیں۔ ZOY@ M@LIK
وہ میرے رگ رگ میں مسلط تھا۔ میں نے ہر قطرہ خون کا بہا دیا۔ ZOY@ M@LIK
جن کو میری قدر نا تھی۔ جن کو میری خبر نا تھی۔ آج ان کو بھی خبر مل گئی ہے۔ کے مجھ کو قبر مل گیی ہے۔ ZOY@ M@LIK
استیخارا کرویا تو پتا چلا۔ ایک ہی دن ہوگا ملاقات کا۔ وہی دن ہوگا میرے وصال کا۔ ZOY@ M@LIK
عشق جب عقل سے بڑھ جائے۔ تب موت بھی جلدی نہیں آتی۔ Zoya malik
وہ وقت گزار رہے تھے۔ ہم دل گنوا رہے تھے۔ وہ جو نظرے ملا رہے تھے۔ ہم آنسوؤں چپھا رہے تھے۔ Zoya malik
ان کی ایک مسکراہٹ سے ہم ہوش گنوا بیٹھے۔ ہم ہوش میں آنے والے تھے۔ کے پھر وہ مسکراء بیٹھے۔ I miss you W
ٹھنڈے پانی میں آنسوؤں پھنک کر ۔ دریا جلا دیا صاحب۔ GOOD MORNING
کہا جوڑ پائیں گے۔ ہم دھڑکنوں کو کہ دلوں کی طرح ہم بھی ٹوٹے ہوئے ہیں۔ یہی سیکھا ہے محبت سے ہم نے۔ بچھڑ جائیے گا۔ تو مر جائیے گا۔ I miss you W
ہاتھ لگانے کی اوقات نا تھی کسی کی۔ اور تیری محبت نے کھینچ کھینچ کر تماچے مارے ZOY@ M@LIK