جب ترا حکم ملا ترک محبت کر دی دل مگر اس پہ وہ دھڑکا کہ قیامت کر دی تجھ سے کس طرح میں اظہار تمنا کرتا لفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی میں تو سمجھا تھا کہ لوٹ آتے ہیں جانے والے تو نے جا کر تو جدائی مری قسمت کر دی تجھ کو پوجا ہے کہ اصنام پرستی کی ہے میں نے وحدت کے مفاہیم کی کثرت کر دی مجھ کو دشمن کے ارادوں پہ بھی پیار آتا ہے تری الفت نے محبت مری عادت کر دی پوچھ بیٹھا ہوں میں تجھ سے ترے کوچے کا پتہ تیرے حالات نے کیسی تری صورت کر دی کیا ترا جسم ترے حسن کی حدت میں جلا راکھ کس نے تری سونے کی سی رنگت کر دی احمد ندیم قاسمی #بیاضِ_شاعری
ہنستی ہوئی آنکھوں کو رلانے آ جاتے ہیں یاد جو مجھ کو دوست پرانے آ جاتے ہیں پہلے پہل تووہ آتے تھے خلوص سے ملنے اب تو وہ نا ملنے کے بہانے آ جاتے ہیں کرتے نہیں دل جوئی کوئی اب تو وہ بھی اب تو فقط دل میرادکھانے آ جاتے ہیں شوق سے چھیڑتے ہیں وہ ذکر تمہارا مجھ سے میرا خسارہ مجھ کو بتانے آ جاتے ہیں میری تو سنتا ہی کوئی نہیں ہے عاصم اپنی ہی باتیں وہ سنانے آ جاتے ہیں عاصم نثار
یہ بھی ممکن ہے کہ آنکھیں ہوں تماشا ہی نہ ہو راس آنے لگے ہم کو تو یہ دنیا ہی نہ ہو 🥀 ٹکٹکی باندھ کے میں دیکھ رہا ہوں جسکو یہ بھی ہو سکتا ہے وہ سامنے بیٹھا ہی نہ ہو 🖤🔥❤️
میری میت پر آنسو بہانے مت آنا مشکل سے نیند آئی ہے جگانے مت آنا کوئی بھی تماشا نا کرنا لاش پہ میری تو مجھ پر کوئی بھی حق تو جتانے مت آنا لے جائیں گے مجھ کو تو غیر ہی اٹھا کر تم میرے جنازے کو اٹھانے مت آنا عاصم تم بن بھی دفنا دیا جاؤں گا میں تم یہ بھی آخری رسم نبھانے مت آنا عاصم نثار
قصور میرا ہی ہے...!! چاہے ٹرین کی آخری سِیٹ ہو...!! یا الماری کے اُوپر پڑا کِھلونا...!! چاہے چاند ہو، یا پِھر وہ...!! دِل نے ہمیشہ چاہا ہی وہی ہے...!! جو میری پہنچ سے دُور ہو...🙂 ♥️🥀
دل و نظر سے کچھ دیر بھی جدا رکھوں یہ میرے بس میں نہیں ہے اسے خفا رکھوں نہیں ہے کچھ بھی میرے ذہن میں سوا اسکے میں اسکی یاد بھلا دوں تو یاد کیا رکھوں . ♥️🌸
ہاں دل کا دامن پھیلا ہے کیوں گوری کا من میلا ہے ہم کب تک پریت کے دھوکے میں تم کب تک دور جھروکے میں کب دید سے دل کو سیری ہو اک بار کہو تم میری ہو کیا جھگڑا سود خسارے کا یہ کاج نہیں بنجارے کا جب سونا روپا لے جائے سب دنیا, دنیا لے جائے تم ایک مجھے بہتیری ہو اک بار کہو تم میری ہو
ھم گھوم چکے بستی بن میں اک آس کی پھانس لۓ من میں کوئی ساجن ہو, کوئی پیارا ہو کوئی دیپک ہو, کوئی تارا ہو جب جیون رات اندھیری ہو اک بار کہو تم میری ہو جب ساون بادل چھائے ہوں جب پھاگن پھول کھلالۓ ہوں جب چندا روپ لٹاتا ہو جب سورج دھوپ نہاتا ہو یا شام نے بستی گھیری ہو اک بار کہو تم میری ہو