تُم نے مُجھے تھکا دیا ہے وَرنہ میں نے
اِتنا کسی کے بارے میں سوچا ہی نہیں۔۔🖤
کوئی تو کرتا ہو گا ہم سے بھی خاموش محبت
کسی کا ہم بھی تو ادھورا عشق ہوں گۓ...
کوئی سفر بھی اکٹھے نہیں کیا ہم نے
کوئی بھی یاد نہیں جس کو بیٹھ کر روئیں۔🖤🌸
”آئیے کردار تبدیل کرتے ہیں، آپ انتظار کریں اور میں واپس نہیں آؤں گا۔”
🥀🥀🖤
کوئی پوچھے , ذرا ان سے ...!
کہ دل جب , مر گیا ہو تو
کیا تدفین لازم ہے ...! 🥀
محلے کی , کسی مسجد میں
کیا اعلان , واجب ہے ...! 🥀
کوئی پوچھے , ذرا ان سے
محبت ... چھوڑ دینے پر
دلوں کو ... توڑ دینے پر
کوئی فتویٰ نہیں لگتا ...!!!
اسے کہنا..!!
اگر دو، چار دن..!!
ہفتہ، مہینہ..!!
میرا کوئی لفظ..!!
میرا کوئی شعر..!!
نظر تم کو نہ آ پاۓ..!!
کوئی دکھ سکھ کا لمحہ..!!
کوئی شکوہ شکایت بھی..!!
آپ اپنی موت ہی مر جاۓ..!!
تو مجھ کو جان کر مردہ..!!
مجھے اک بات بتلاؤ..!!
خوشی کتنی مناؤ گے..!!
غم کتنا مناؤ گے..!! 🖤
ﮐﺒﮭﯽ ﻣﻮﻡ ﺑﻦ ﮐﺮ ﭘﮕﮭﻞ ﮔﯿﺎ
ﮐﺒﮭﯽ ﮔﺮﺗﮯ ﮔﺮﺗﮯ ﺳﻨﺒﮭﻞ ﮔﯿﺎ
ﻭﮦ ﺑﻦ ﮐﮯ ﻟﻤﺤﮧ ﮔﺮﯾﺰ ﮐﺎ
ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ ﺳﮯ ﯾﻮﮞ ﻧﮑﻞ ﮔﯿﺎ
ﺍﺳﮯ ﺭﻭﮐﺘﺎ ﺑﮭﯽ ﺗﻮ ﮐﺲ ﻃﺮﺡ
ﮐﮧ ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﺍﺗﻨﺎ ﻋﺠﯿﺐ ﺗﮭﺎ
ﮐﺒﮭﯽ ﺗﮍﭖ ﺍﭨﮭﺎ ﻣﯿﺮﯼ ﺁﮦ ﺳﮯ
ﮐﺒﮭﯽ ﺍﺷﮏ ﺳﮯ ﻧﮧ ﭘﮕﮭﻞ ﺳﮑﺎ😢
ﺳﺮ ﺭﺍﮦ ﻣﻼ ﻭﮦ ﺍﮔﺮ ﮐﺒﮭﯽ
ﺗﻮ ﻧﻈﺮ ﭼﺮﺍ ﮐﮯ ﮔﺰﺭ ﮔﯿﺎ
ﻭﮦ ﺍﺗﺮ ﮔﯿﺎ ﻣﯿﺮﯼ ﺁﻧﮑﮫ ﺳﮯ
ﻣﯿﺮﮮ ﺩﻝ ﺳﮯ ﻭﮦ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮧ ﺍﺗﺮ ﺳﮑﺎ💔
ﻭﮦ ﭼﻼﮔﯿﺎ ﺟﮩﺎﮞ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﮯ
ﻣﯿﮟ ﻭﮨﺎﮞ ﺳﮯ ﭘﮭﺮ ﻧﮧ ﭘﻠﭧ ﻧﮧ ﺳﮑﺎ
ﻭﮦ ﺳﻨﺒﮭﻞ ﮔﯿﺎ ﻣﮕﺮ ﺁﺝ ﺗﮏ
ﻣﯿﮟ ﺑﮑﮭﺮ ﮐﮯ ﭘﮭﺮ ﻧﮧ ﺳﻤﭧ ﺳﮑﺎ🍁
ﺷﺎﯾﺪ ﺍﺳﯽ ﺳﺒﺐ ﺳﮯ ﮨﯿﮟ ﺑﮯ ﺗﺎﺑﯿﺎﮞ ﻣﯿﺮﯼ
ﭘﺮﮐﮭﺎ ﺑﮩﺖ ﮔﯿﺎ ﻣﺠﮭﮯ، ﺳﻤﺠﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮔﯿﺎ.
مجھے کسی بھی تعلق کے شروع کے دن بہت اچھے لگتے کیوں کہ اس میں آپکے رپلائی میں لمحہ بھر کی تاخیر ہو جائے تو سامنے والے کو آپ کی فکر ہونے لگتی لیکن تعلق جوں جوں پرانا ہوتا جاتا ایسے ایسے اس خلوصِ ختم ہوتا جاتا ۔۔ ایک وقت ایسا آتا کہ جسے آپکی لمحہ بھر کی خاموشی تڑپا دیتی تھی اسے آپ کے مرنے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا
تجھے یاد نا میری آئی کسی سے اب کیا کہنا
کس کو سناؤں جا کے حال اپنا
سب تو کوئی دوست جاں بھی نہیں ہے
مرشد اب دعا کرو میں مر جاؤں
مرشد مجھ سے اب زندگی سنبھالی نہیں جاتی
دور غربت میں اجنبیت کا بھرم ھے اس قدر
آئینے سے پوچھنا پڑتا ھے۔۔!! پہچانا مجھے؟
زندگی بوجھ لگنے لگی ہے
دیکھو میں دھیرے دھیرے مر رہا ہوں تم کو کیوں خبر نہیں ہے
محبت یوں بھی ھوتی ھے ❣️
ھمیشہ چُپ رھا جائے
کبھی کچھ نہ کہاجائے
حفاظت ایسے کی جائے
کہ جیسے رازھو کوئی
کسی پر سوز سینے میں
کہ جیسے ساز ھو کوئی
چُھپایا یوں اسے جائے
کہ جیسے سِیپ میں موتی
کوئی کہ دے اسے جا کر
یہ بھی انداز الفت ھے
طریق مہر چاہت ھے
یہ بھی رمز محبت ھے
کوئی کہہ دے اسے جا کر
محبت یوں بھی ھوتی ھے ❣️
اب کہنے کو میرے پاس الفاظ بھی نہیں ہیں
اور تیری جدائی سبب بنی میرے خوابوں کے مرنے کا
میں کشتیاں جلا کر آیا تھا تمہارے پاس
اسے کہنا..!!
اگر دو، چار دن..!!
ہفتہ، مہینہ..!!
میرا کوئی لفظ..!!
میرا کوئی شعر..!!
نظر تم کو نہ آ پاۓ..!!
کوئی دکھ سکھ کا لمحہ..!!
کوئی شکوہ شکایت بھی..!!
آپ اپنی موت ہی مر جاۓ..!!
تو مجھ کو جان کر مردہ..!!
مجھے اک بات بتلاؤ..!!
خوشی کتنی مناؤ گے..!!
غم کتنا مناؤ گے..!! 🖤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain