اک بات کہوں اگر سنتے ہو تم مجھکو اچھے لگتے ہو کچھ پاگل پاگل لگتے ہو ہیں چاہنے والے اور بہت پر تم میں ہے اک بات بہت تم اپنے اپنے لگتے ہو یہ بات بات پہ کھو جانا کچھ کہتے کہتے رک جانا یہ کس الجھن میں رہتے ہو؟ کیا بات ہے ہم سے کہہ ڈالو ایک بات کہوں اگر سنتے ہو تم مجھ کو اچھے لگتے ہو ~~~!!!!
تم وینٹیلیٹر پہ لی گئی آخری سانس ہو۔۔۔ جس میں دنیا بھر ڪی بے بسی ، شڪست اور تھڪاوٹ ہوتی ھے مگر پھر بھی وہ سانس موت اور زندگی ڪے درمیان دیوار بن ڪر ڪھڑی ہوتی ھے وہ سانس۔۔۔ جو پھیپھڑوں ڪے غبار میں سے پھنس ڪر نڪلتی ھے وہ تم ہو۔۔۔
موت نے دیکھا کہ میں مسکرا رہا ہوں تو وہ بہت حیران ہوئی۔ مگر جب اس نے میرے پیچھے کھڑی زندگی کو دیکھا تو اس کے چہرے کے عضلات پہلے ڈھیلے پڑے پھر کھنچ گئے۔
میں آج بھی اسی شدت سے تمہارا انتظار کرتا ہوں ۔ ایک دن میں ہار جاؤں گا اور یہ ہجر جیت جائے گا ۔ آج میں انتظارِ کر رہا ہوں مگر تب میں تہہ خاک ہوں گا ۔۔ پھر میں صرف یاد آؤں گا لوٹ کر نہیں
شہرِ خوباں میں تو رائج ہے ازل سے یہ اصول جو بھی وہ حکم کریں اُس کو نہ ٹالا جائے سیکھ لے ، سیکھ لے آدابِ محبت مظہرؔ ورنہ ممکن ہے تجھے دل سے نکالا جائے۔۔۔۔۔۔