چل اپنے جیسے گنہگار ڈھونڈ آتے ہیں۔۔
نہیں ہیں راس ہم کو رنگ صوفیوں والے۔۔۔
کوئی بلائے تو خط پھاڑ دینا ،مت آنا۔۔۔
یہاں مزاج ہیں لوگوں کے کوفیوں والے۔۔
ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺭﺍﺱ ﺁﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﮬﻢ ﺑﮭﯽ......!!!
ﮐﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﺳﺎﺩﮔﯽ ﭘﺴﻨﺪ ﮬﻮ ﮔﺎ.........!!!
نیکیاں تُو نے ہماری بھی کہاں یاد رکھیں
اور ہم بھی سبھی احسان ترے بھول گئے
وقت سفاک ہے سب نقش مٹا دیتا ہے
چار دن آنکھ سے اوجھل جو رہے بھول گئے
ظفر اقبال
میرے اس دل بے قرار کو آئے قرار آ جاو
تم بھی تو پلٹ کر پھر سے اک بار آ جاؤ
ہر وقت ستاتی ہیں یادیں تیری مجھ کو
تم کو ہی بلاتے ہیں میری اشعار آ جاؤ
ملے گا اب کیا تم کو ان شکوے شکایتوں سے
چھوڑو یہ بے کار سی بحث و تکرار آ جاؤ
سن کر جو نام تمہارا کبھی تڑپ اُٹھتا تھا
بستر پر وہ پڑا ہے اب بیمار آ جاؤ
گم رہتا ہے وہ ہر وقت خیالوں میں تیرے
اب بھی کرتا ہے خود کو تم میں شمار آ جاو
اب دید تمہاری آخری خواہش ہے میری
پھر کون بلائے گا تم کو اس بار آ جاؤ
کرو گے کیا آ کے جنازے پر میرے عاصم
ابھی کچھ سانسیں باقی ہیں میرے یار آ جاو
عاصم نثار
کبھی ویران رستوں پر
کوئی انجان سی دستک
اگر تم کو سنائی دے
صدا کی شکل میں آکر کہے
محبت نام ہے میرا
پلٹ کر دیکھنا مت تم
کہ اس کارِ محبت میں
اذیت ہی اذیت ہے…
.
میں جب تھک جاتا ہوں تو
زِندگی کے صفحات واپس پلٹ کر دیکھنا شرُوع کر دیتا ہوں،
اور اُس صفحے پر آ کر رُک جاتا ہوں جہاں
زِندگی تُمہیں مُجھ سے مِلاتی ہے
اور میں دیکھتا ہوں کہ زِندگی تو اُس
صفحے سے آگے بڑھی ہی نہیں!
وہی صفحہ، صفحۂ زیست رہا
باقی سب تو آتے جاتے موسم ٹھہرے۔۔۔۔.
بے معنی سا لگتا ہے اب لوگوں کا
آنا جانا_بدل جانا _چھوڑ جانا
ہم بےفیض ادیبوں کے ادھورے مصرے
اور وہ میر کے دیوان پر چھایا ہوا شخص
کچھ لوگ بہت ہی زیادہ خوش ہونے سے ڈرتے ہیں کیونکہ أنہیں لگتا ہے کہ جلد ہی کچھ المناک ہونے والا ہے (چیرو فوبیا)___🖤
شور بہت ہے مگر سناٸ نہیں دے گا
درد دل کا اب چہرے پر دکھاٸ نہیں دے گا
ایک تجھ سے بنانے کے لیٸے میں نے بگاڑ لی سب سے
سو ،، میرے حق میں بھی کوٸ گواہی نہیں دے گا
رہے اداس تو ہم مدتوں اداس رہے
ہنسی جو آئی تو پھر بات بات پر آئی
یا تو میرے مزاج میں رچ بس گئے ہیں غم
یا دل کو احتجاج کی عادت نہیں رہی۔🖤
وہ ایک شخص جو میرے کہانی نہیں سمجھا
میرے الفاظ میرے زبانی نہیں سمجھا
اور اسے گلہ ہے کہ میں بولتا بہت ہوں
شاید وہ میرے اندر کی ویرانی نہیں سمجھا
اسے کہنا
کہ راتوں کی اداسی میں
تمہاری یاد کا جگنو
ابھی تک ٹمٹما تا ہے۔۔۔۔۔
اسے کہنا
کہ آنکھوں کی اداسی
روز وشب کے اس تسلسل میں
اب بھی چیخ اٹھتی ہے۔۔۔۔۔
اسے کہنا
چمکتے آسماں پر اب بھی
اک.ہالہ سا بنتا ہے۔۔۔۔۔۔
*اسے کہنا*
*مجھے وہ اب بھی*
*اکثر یاد آتا ہے*..۔۔
رنجشیں ہم سے بجا لاجِ شناسائی رکھ
تھوڑی تنقید سہی , تھوڑی پذیرائی رکھ
ہم سے بیمار کو ملتی ہے توجہ سے شفا
جلتے ماتھے پہ کبھی دستِ مسیحائی رکھ
یہ آٹھ پہروں شمار کرنا
کہ سات رنگوں کے اس نگر میں
جہان چھ ہیں
حواس، خمسہ، چہار، موسم
زماں، ثلاثہ، جہاں دو ہیں
خدائے واحد !
یہ ترے بےانت وسعتوں کے
سفر پہ نکلے ہوئے مسافر
عجیب گنتی میں کھو گئے ہیں
جانِ من❤
سزائیں اور بھی ہو سکتی تھیں
مگراُس نے ترکِ تعلق پہ اکتفا کیا۔۔🙂🔥💔
اگر مَیں آدھا اَدھورا ہی لوٹ آؤں تو
نگاہِ ناز ! وہی اہتمام ھو گا نا ؟
بس ایک بار محبت سے دیکھنا ھے اِدھر
بتاؤ ! تم سے یہ چھوٹا سا کام ھو گا نا ؟
اتباف ابرک
_🖤🌼
ملنے کا من نہیں تو بہانا نیا تراش
اب تو مکالمے بھی تیرے یاد ہو گئے
بیزار، بد مزاج ، انا دار ، بد لحاظ۔۔۔۔۔۔
ایسے نہیں تھے جیسے تیرے بعد ہو گئے
ہم نہ باز آئیں گے محبت سے
جان جائے گی اور کیا ہوگا.
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain