Damadam.pk
aasi-1's posts | Damadam

aasi-1's posts:

aasi-1
 

اک شہرِ خواب ہم نے بسایا تھا اور پھر
اُس میں رہے نہ اُس کے مضافات میں رہے
اظہر نقوی

aasi-1
 

دونوں طرف تھی لوٹ برابر لگی ہوئی
جو کچھ کسی کے ہاتھ لگا لوٹتا رہا
وہ لوٹتے رہے میرے قرار کو
میں بے قراریوں کے مزے لوٹتا رہا

aasi-1
 

نہ رکتے ہیں آنسو نہ تھمتے ہیں نالے
کہو کوئی کیسے عشق چھپا لے🥀
کروں ایسا سجدہ وہ گھبرا کے کہہ دیں
اللہ کے لیے اب تو سر کو اُٹھا لے🥺
ٍتمہیں بندہ پرور ہمیں جانتے ہیں
بڑے بےمروت بڑے ہو جفا والے💘

aasi-1
 

میں زندہ ہوں بس زندگی مجھ میں مر رہی ہے

aasi-1
 

بظاہر تو میں سب کو کہہ دیتا ہوں کہ میں ٹھیک ہوں مگر
میں اندر سے جو اذیت محسوس کر رہا ہوں وہ کس کو بتاؤں جا کر ۔۔
میں کس سے جا کر کہوں کہ میں پل پل مر رہا ہوں
کس سے کہوں جا کر
میں اپنی اذیت کس کو سناؤں جا کر کے میرے دل بوجھ کچھ ہلکا ہو جائے

aasi-1
 

کسی کو بھولنا اس شخص کے لیے کبھی بھی ممکن نہیں جس کے پاس بس بچھڑنے والے کے علاؤہ کوئی اور میسر نہ ہو، ایسے خسارے کا ازالہ میرے خیال میں سارے عمر بھی پورا نہیں ہو سکتا، اور نہ کوئی اس جگہ کو بھر سکتا ہے، ہاں مگر کمپرومائز ہو جاتے ہیں🥲📚🌿💯
”مسافر کی ڈائری“ سے ماخوذ تحریر از قلم مسافر

aasi-1
 

پتا نہیں لوگ کیسے اتنی لمبی عمر گزار لیتے ہیں ۔میں تو 25 سال میں ہی جینے سے تھک گیا ہوں

aasi-1
 

اب تو سانس لینا بھی ایک مشکل کام لگتا ہے

aasi-1
 

ہم جیسے اداس لوگ کسی روز عاصم
جینے کی حسرت میں مر جائیں گے

aasi-1
 

کسی کو بھی خبر نہیں ہے مگر
میں رفتہ رفتہ مر رہا ہوں

aasi-1
 

کچھ درد بے زبان ہوتے ہیں

aasi-1
 

جس حساب سے زندگی چل رہی ہے
میں کسی روز خود کشی کر لوں گا

aasi-1
 

میں ایک ایسی جنگ لڑ رہا ہوں جس کو جیت جاؤں یا ہار جاؤں دونوں صورتوں میں ہار میری ہے

aasi-1
 

کچھ اذیتیں ناکام محبت کی اذیت سے بھی بڑھ کر ہوتی ہیں پر ان اذیتوں کا کوئی نام نہیں ہوتا

aasi-1
 

دنیا میں سب سے بڑی اذیت آگاہی ہے

aasi-1
 

کوئی تو ہو جس سے مل کر
اپنے دکھ میں بھول جاؤں

aasi-1
 

اُداس شب میں ،کڑی دوپہر کے لمحوں میں،
کوئی چراغ ، کوئی صُورتِ گلاب اُترے
کبھی کبھی ترے لہجے کی شبنمی ٹھنڈک،
سماعتوں کے دریچوں پہ خواب خواب اُترے
پروین شاکر

aasi-1
 

اس کو دکھ ہی نہیں جدائی کا ،
بس یہی دکھ کھا گیا مجھ کو_!! 💔I'm

aasi-1
 

لوگ تو لوگ تھے آوارہ سمجھتے تھے مجھے
تیری کھڑکی سے تو پتھراؤ نہیں بنتا تھا۔

aasi-1
 

وہ سانحے بھی ہوئے شام آشیانوں کو
پلٹ کے آئے پرِندے تو، پیڑ تھے ہی نہیں