نہ رکتے ہیں آنسو نہ تھمتے ہیں نالے کہو کوئی کیسے عشق چھپا لے🥀 کروں ایسا سجدہ وہ گھبرا کے کہہ دیں اللہ کے لیے اب تو سر کو اُٹھا لے🥺 ٍتمہیں بندہ پرور ہمیں جانتے ہیں بڑے بےمروت بڑے ہو جفا والے💘
بظاہر تو میں سب کو کہہ دیتا ہوں کہ میں ٹھیک ہوں مگر میں اندر سے جو اذیت محسوس کر رہا ہوں وہ کس کو بتاؤں جا کر ۔۔ میں کس سے جا کر کہوں کہ میں پل پل مر رہا ہوں کس سے کہوں جا کر میں اپنی اذیت کس کو سناؤں جا کر کے میرے دل بوجھ کچھ ہلکا ہو جائے
کسی کو بھولنا اس شخص کے لیے کبھی بھی ممکن نہیں جس کے پاس بس بچھڑنے والے کے علاؤہ کوئی اور میسر نہ ہو، ایسے خسارے کا ازالہ میرے خیال میں سارے عمر بھی پورا نہیں ہو سکتا، اور نہ کوئی اس جگہ کو بھر سکتا ہے، ہاں مگر کمپرومائز ہو جاتے ہیں🥲📚🌿💯 ”مسافر کی ڈائری“ سے ماخوذ تحریر از قلم مسافر