Damadam.pk
aasi-1's posts | Damadam

aasi-1's posts:

aasi-1
 

دعا ہے میری یہ خدا سے
تو اپنے مکافات نا دیکھے

aasi-1
 

"ازیت ہے" پھولوں کا مرجھا جانا ، شام کا ویران ہو جانا اور
دلوں کا مر جانا

aasi-1
 

خدا کے بندے میں رو دوں گا

aasi-1
 

دل کرتا ہے تمہیں پکاروں، پھر سوچتا ہوں جس کو چھوڑتے وقت میری چیخیں نہ سُنائی دی، اُس کو میری پکار سے کیا فرق پڑے گا ☹️

aasi-1
 

لوگ موسم سے زیادہ بدل جاتے ہیں

aasi-1
 

آغوش موت میں چین سے سوئیں گے
عاصم ہم زندگی کے ستائے ہوئے لوگ

aasi-1
 

کڑی دھوپ ہو اور سر پر سایا نا ہو
آدمی زندگی میں اتنا بھی تنہا نا ہو
کمال کا ضبط ہے اس شخص میں جو
لٹا کر دنیا اپنی پھر بھی رویا نا ہو

aasi-1
 

کل میرا جنم دن تھا لیکن کسی نے بھی مجھے وش نہیں کیا 😥😥

aasi-1
 

happy birthday to you may Allah you live a happy and long life

aasi-1
 

میں رفتہ رفتہ اپنے اندر مر رہا ہوں

aasi-1
 

ہم ہیں غربت میں گزارے ہوئے ایّام جنہیں
لوگ جب تخت پہ آتے ہیں بُھلا دیتے ہیں ✨❤️🩹

aasi-1
 

جیسے کلائی میں کوئی نگینہ جڑا ملتا ہے
ذات سے میری یوں وہ شخص جڑا ملتا ہے
رکھ لیتا ہے وہ میرے دکھ یوں اپنے پاس
،، جیسے کوئی خزانہ کسی کو پڑا ملتا ہے
وہ اک شخص جو میرا دوست نہیں ہے پھر بھی
ہر مشکل میں میرے ساتھ کھڑا ملتا ہے
کون ہے یہ جو مجھ کو پڑھتا ہے میرے بعد
میرا کوئی صفحہ ہر روز مڑا ملتا ہے
میرے عکس میں بھی وہ نظر آتا ہے عاصم
رنگ آئینہ پر بھی اس کا چڑھا ملتا ہے

aasi-1
 

اپنے سوا کوئی بھی اپنا نہیں ہوتا ہے یہ سمجھنے میں زمانے لگے

aasi-1
 

میری ایک تازہ لکھی ہوئی غزل
سمجھے تھے میں نے یار منافق نکلے ہیں
کہ کہانی میں کچھ کردار منافق نکلے ہیں
میری یہ آستیں اب بھی سلامت ہے لیکن
میری بستی سے دو چار منافق نکلے ہیں
دشمن سے تو کوئی بھی گلہ نہیں ہے لیکن
دکھ یہ ہے کہ پہرے دار منافق نکلے ہیں
وہ سر دیوار تو میرے دوست تھے لیکن جب
دیکھا جا کے پس دیوار منافق نکلے ہیں
ہم نے تو خون پلایا ہے ان کو عاصم
یہ لوگ مگر ہر بار منافق نکلے ہیں

aasi-1
 

زندگی تو۔۔۔
مسلسل حرکت سے وابستہ ہے ناں؟؟؟؟
پھر میرا دل کیوں۔۔۔
تیرے قدموں میں رہ گیا ہے۔۔۔؟؟؟؟

aasi-1
 

دیمک لگے دروازے
جدائی کا عذاب سہتے بدن
دیر تک کب رکتے ہیں
دیمک لگے دروازے
جلد اپنی جگہ چھوڑ دیتے ہیں
جدائی کا عذاب سہتے بدن
جلد آسودہ خاک ہو جاتے ہیں
دیمک دروازوں کو چاٹ جاتی ہے
جدائی بدنوں پر خزاں بن کر اترتی ہے
دروازے، بدن سب خاک ہو جاتے ہیں ۔
معین الدین

aasi-1
 

اُسے کہنا
جہاں ہم نے بچھڑتے وقت لکھا تھا
کوئی رُت ہو، کوئی موسم , محبت مر نہیں سکتی
وہاں پر لکھ گیا کوئی
تعلق خواہ کیسا ہو، بالآخر ٹوٹ جاتا ہے
طبیعت بھر ہی جاتی ہے
کوئی مانے نہ مانے، پر محبّت مر ہی جاتی ہے

aasi-1
 

مجھ کو ڈر ہے کہ پڑے رہنے سے کیڑے نہ لگیں
تم مِرے جسم کا انبار ، ہلاتے رہنا
کوئی بدخُو مِرے لاشے کی اہانت نہ کرے
تم پسِ مرگ ، مِری قبر پہ آتے رہنا !

aasi-1
 

باقی سب ٹھیک ہے لیکن اے فرشتہ اجل
یہ اداسی میرے مرنے پہ کہاں جائیں گی "!

aasi-1
 

تمہارے اپنے مسائل تھے اور میرے اپنے دکھ