تم نہیں سمجھو گے! چاند کا دکھ. کہ جب وہ، گھٹنے لگتا ہے_ تو کیسے ماند پڑ جاتا ہے۔ تم نہیں سمجھو گے! ادھورے خواب کا دکھ. کہ جب_ عین تکمیل پہ آنکھ کھل جائے۔ خیر۔۔۔تم کیا سمجھو گے! ان باتوں کو۔ تم نے نہیں جھیلا ناں، ادھوری ذات کا دکھ.
میری دیوانگی پہ ڈانٹنے والے چلو میں مان لیتا ہوں محبت کچھ نہیں ہوتی یہ سب کہنےکی باتیں ہیں مگر اس بحث میں ہارا ہوا لڑکا تمہارے ہجر کی وحشت سے اک دن ڈر بھی سکتا ہے وہ پگلا مر بھی سکتا ہے