Damadam.pk
aasi-1's posts | Damadam

aasi-1's posts:

aasi-1
 

ختم ہونے کو ہے سفر شاید💥
پھر ملیں گے کبھی، مگر شاید💔

aasi-1
 

بہت ہی یاد آتے ہو
ذرا ملنے چلے آؤ
مجھے کچھ تم سے کہنا ہے
زیادہ وقت نہیں لوں گا
ذرا سی بات کرنی ہے
نہ دکھ اپنے سنانے ہیں
نہ کوئی فریاد کرنی ہے
نہ یہ معلوم کرنا ہے
کہ اب حالات کیسے ہیں
تمہارے ہمسفر تھے جو
تمہارے ساتھ کیسے ہیں
نہ یہ معلوم کرنا ہے
تیرے دن رات کیسے ہیں
مجھے بس اتنا کہنا ہے
مجهے تم یاد آتے ہو
بہت ہی یاد آتے ہو.

aasi-1
 

بہت ہی یاد آتے ہو
کاش یہ دل دھڑکنا چھوڑ دے
یہ سانس رک جائے
یہ دم نکل جائے
یہ روح تڑپ رہی ہے تمہارے پاس آنے کے لیے
لیکن تمہارے جاتے وقت میں تم نے جو کہا
وہ الفاظ بہت رلاتے ہے
گونجتے رہتے ہیں ________ الفاظ میرے کانوں میں
تم تو آرام سے کہہ گئے تھے مجھ سے اب بات نہ کرنا

aasi-1
 

بے بسی کی انتہا پر ہوں

aasi-1
 

آ دیکھ تو سہی کسی روز مجھ کو
تیری جدائی میری جوانی کھا گئ ہے

aasi-1
 

جس جگہ بچھڑے تھے ہم دونوں اس روز
آج بھی میں تمہارا وہاں انتظار کرتا ہوں

aasi-1
 

وہ ملے تو اتنا کہنا قاصد
حال اچھا نہیں ہے بیمار کا

aasi-1
 

مقدر کا عجب ہی کھیل کھیلا ہوں
میں واقف غم سے ہوں ہر درد جھیلا ہوں
تمہارے ساتھ تو تنہا رہا ہوں میں
مگر تم سے بچھڑ کر بھی اکیلا ہوں

aasi-1
 

میں ذہنی اذیت میں گرفتار لڑکا رفتہ رفتہ مر رہا ہوں

aasi-1
 

کبھی کبھی سانسیں بھی بوجھ لگنے لگتی ہیں

aasi-1
 

اداسی کا سبب کچھ اور ہے
اور میں کسی بہانے سے رویا ہوں

aasi-1
 

آج تم بے حساب یاد آئے

aasi-1
 

نجانے کیوں تیرا مل کر بچھڑا یاد آتا ہے
میں رو پڑتا ہوں جب گزرا زمانہ یاد آتا ہے

aasi-1
 

السلام علیکم
اج میں نے سرائیکی میں لکھنے کی کوشش کی ہے سرائیکی کا یہ میرا پہلا شعر ہے
آپ سب اپنی رائے سے آگاہ کیجئے کہ کیسا لکھا ہے
ہسدے بلاں نوں رج کے روا تیکوں یار اجازت اے
رشتے سارے ای پاویں مکا تیکوں یار اجازت اے
میکوں پتا اے تو سنگتاں توں تنگ تھی ویندا ایں
آج میکوں چھوڑ کے تو جا تیکوں یار اجازت اے

aasi-1
 

کسی کے ہجر کسی کے خیال میں گزرا ہے
نہ پوچھو کہ یہ کس حال میں گزرا ہے
نئے سال میں ہوں گے شام و سحر بھی نئے
یہ رواں سال تو بس ملال میں گزرا ہے

aasi-1
 

اک شخص کی خاطر سارے لاہور سے محبت ہو گئی ہے

aasi-1
 

ﭘﮭﺮ ﺍﻟﻔﺎﻅ ﺩﻡ ﺗﻮﮌ ﮔﺌﮯ
ﺟﺬﺑﺎﺕ ﺑﮑﮭﺮ ﮔﺌﮯ
ﺩﻝ ﻣﺮ ﮔﯿﺎ
ﮨﻢ ﺳﺪﮬﺮ ﮔﺌﮯ

aasi-1
 

یہ دکھاوے کی محبتیں اور دل میں عداوتیں
مار ہی نہ ڈالیں مجھے کہیں تیری یہ سازشیں
یہ درد یہ وحشت یہ ویرانی ہیں تحفے تیرے
ہم کیسے بھول جائیں تیری یہ عنایتیں
جو بھی دیا جی بھر کر دیا ہے مجھے تو نے
ویسے بھی تھیں شہر بھر مشہور تیری سخاوتیں
کس بات پر روٹھ کر ہوا جدا تو نے بتایا نہیں
ویسے تو ہوتی رہتی تھیں اپنے درمیان رنجشیں
کئی زندگیاں لگیں تھیں جن کو بنانے میں عاصم
پل بھر میں جل کر خاک ہوئیں وہ ساری عمارتیں

aasi-1
 

میں نہیں جانتا کہ میں خوش ہوں یا اداس ہوں
لیکن اتنا پتا ہے میں ادھورا ہوں تم بن ۔
اور مجھے تمہارا انتظار شدت سے ہے ۔ اور ہمیشہ رہے گا ۔
N

aasi-1
 

میرے ہی آسماں کا , رنگ ہے ایسا
یا شام کہیں , اور بھی اداس ہے🖤