Damadam.pk
aasi-1's posts | Damadam

aasi-1's posts:

aasi-1
 

دشمن تو خیر دشمن ہیں .یاروں سے ڈر لگتا ہے
اس دور ناگہانی کے وفا شعاروں سے ڈر لگتا ہے
اٹھانے کی امید پر اتنی بار گرایا گیا ہوں
ہاتھ بڑھاتے ہوئے سہاروں سے ڈر لگتا ہے
موج در موج دریا سے لڑ سکتا ہوں مگر .
ریت سے ملاتے ہوئے کناروں سے ڈر لگتا ہے
دھندلا گئی ہیں آنکهیں روشنی کے فریب میں
اب چمکتے ہوئے شمس اور ستاروں سے ڈر لگتا ہے
گنہگاروں سے تو مل سکتی ہے طبیعت اپنی
مگر ان پارساؤں اور صاحب کرداروں سے ڈر لگتا ہے
پورا شہر ہوا جاتا ہے ہمدرد اپنا
مجھے ان سب فنکاروں سے ڈر لگتا ہے
مختصر کہوں تو بات اتنی سی ہے عاصم~
مجھے آج میرے ہی جانثاروں سے ڈر لگتا ہے

aasi-1
 

مریض غم تھا شفا یاب نہ ہو سکا
وہ مسیحا کی مسیحائی سے مر گیا

aasi-1
 

مجھے محبت پہ یقین ہے ۔
ضرور کوئی معجزا ہو گا
خدا ہم کو پھر سے ملائے گا
تب جدائی کا نہ خدشا ہو گا

aasi-1
 

کچھ اس طرح سے آزمایا گیا مجھے
تیرے نام لے لے کر ستایا گیا مجھے
میں جانتا ہوں یہ فریب ہے حیات کا
اک ٹوٹا ہوا خواب دکھایا گیا مجھے
پہلے سمیٹا گیا میری کرچیوں کو
پھر تمناؤں کی آگ میں جلایا گیا مجھے
پھر پلٹا ہی نہیں میں کبھی اس طرف
تیری محفل سے ایسے اٹھایا گیا مجھے
بروزِ حشر یہ شکوہ کروں گا میں خدا سے
اک شخص کے لیے اتنا کیوں ترسایا گیا مجھے
نہ پوچھ کیسے جھیلے ہیں تیرے ستم اے زندگی
تھوڑا ہنسا ہوں اور زیادہ رولایا گیا مجھے
پھر لگا یہ فتویٰ کہ مرنا حرام ہے عاصم~
پہلے مقام خود کشی تک لایا گیا مجھے

aasi-1
 

ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﮨﺮ ﺩﻋﺎ ﭘﻮﺭﯼ ﮨﻮ ﮔﯽ ..
.. ﻣﯿﺮﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺍﺩﮬﻮﺭﯼ ﮨﻮ ﮔﯽ.
... ﻣﯿﮟ ﻣﺮ ﺟﺎﺅﮞ ﮔﺎ ﺍﮎ ﺣﺎﺩﺛﮯ ﻣﯿﮟ .
.. ﻣﯿﺮﯼ ﻣﻮﺕ ﻻﺷﻌﻮﺭﯼ ﮨﻮ ﮔﯽ

aasi-1
 

کبھی کبھی کہنا بہت کچھ ہوتا ہے
لیکن کہنا شروع کہاں سے کیا جائے یہ سمجھ نہیں آتی اس لیے خاموشی ہوتی ہے

aasi-1
 

اک شام ہم بھی تیرے شہر سے ہجرت کر لیں گے
اک شام تو بھی اداس ہو کر ہمیں ڈھونڈے گا

aasi-1
 

میں اچھا ہوں نا میرا خیال اچھا ہے
وہ شخص تو بحر حال اچھا ہے
پہلے مطلب نکالا اور پھر پھینک دیا
اس دور میں آدمی کا استعمال اچھا ہے

aasi-1
 

سوائے دکھ کے اسے سب نظر آتا ہے
دوست بھی کتنا چہرہ شناس ہے میرا
ہر طرف اک عجیب سی اداسی چھائی ہے
شام اداس ہے یا دل اداس ہے میرا

aasi-1
 

اک رات میں اس قدر بدل گیا
سیاہ بختی میں میرا مقدر بدل گیا
شاید شدائی تھا وہ شخص دشت کا
جو میرے صحرا سے سمندر بدل گیا
وہ جھیل وہ پربت وہ پری کچھ نہ تھا
آنکھ کھلی تو سامنے منظر بدل گیا
سفر تو بہت خوش گوار گزرا لیکن
عین منزل پر پہنچ کر ہمسفر بدل گیا

aasi-1
 

امید بھی باقی نہیں ہے
بتاؤ اب کیسے جیا جائے

aasi-1
 

تم سے محروم لڑکا
مرحوم لگتا ہے

aasi-1
 

تو جیت کی خوشی میں مات کا دکھ ہوں
تو روشنی ہے دن کی میں رات کا دکھ ہوں
تم پر جو بیتی تو نہیں تو سمجھ نہیں سکتے
میں تمہیں کیسے بتاؤں کہ میں بات کا دکھ ہوں

aasi-1
 

جو بہت زیادہ بولتا رہتا تھا
میرے اندر کا وہ شخص مر گیا

aasi-1
 

حوصلہ یہ تھا کہ تم ساتھ ہو میرے
دکھ یہ ہے تم بھی میسر نہیں ہو

aasi-1
 

محبت کی کہانی ادھوری تھی جو رہ گئی
بھروسہ ٹوٹ گیا مجبوری تھی جو رہ گئی
یوں تو مٹائے ہیں بہت فاصلے مگر پھر بھی
ہمارے بیچ ایک دوری تھی جو رہ گئی
متاعِ سفر باندھا تو دھیان نہ رہا عاصم~
سرسری چیز رکھ لی ضروری تھی جو رہ گئی

aasi-1
 

*اور پھر میرے پاس تو خود کو دِلاسہ دینے کے لیے یہ جُھوٹی تسلی بھی نہیں ہے کہ ؛ تُم بھی کبھی کہیں یُوں ہی بیٹھے مُجھے یاد کر رہے ہوگے ۔ 💔🙂*

aasi-1
 

لا اِدھر ہاتھ ،،
درد کی اِس ناؤ سے اُتر کر ،،
چلیں اُس پار ۔۔ !!
جہاں کوچۂ بازار نہ ہوں ،،
درد کے آثار نہ ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ !!!!!!

aasi-1
 

میرے لیے جیتا ہو میرے لیے مرتا ہو
اک شخص تو مجھ سے ایسی محبت کرتا ہو
میری تکلیف سے اسے بھی درد ہو
میری خوشیوں میں رنگ نئے وہ بھرتا ہو
میں جو کہوں تو ہنسے وہ میں جو کہوں تو بولے
میری ہر اک بات کا مان وہ رکھتا ہو
میں جو روٹھوں تو منا لے وہ مجھ کو
مجھ سے بچھڑ کر جینے سے وہ ڈرتا ہو
اک شخص تو مجھ سے ایسی محبت کرتا ہو

aasi-1
 

یہاں ہر کوئی کھلاڑی ملا ہے ۔ کوئی بھائی بن کر کوئی بہن کر کوئی دوست بن کر کوئی محبوب بن کر ملا ہے ۔
مگر کھیلے سب جذبات سے ہیں ۔ اب تو ان رشتوں سے ڈر لگنے لگا ہے