مجھ سے میرا حال میرے یار ابھی مت پوچھ کس اذیت میں ہوں گرفتار ابھی مت پوچھ سر تمہارا بھی شرم سے جھک جائے گا کون کون چاہتا تھا میری ہار ابھی مت پوچھ میری صفوں سے میرے دشمن نکلے تھے میرے دوست تھے کس کے طرف دار ابھی مت پوچھ پھر کبھی ملے تو میں خود بتاؤں گا عاصی~ کون ہارا کون جیتا اس بار ابھی مت پوچھ
اتنی خـوش کـہ لوگ اُسـں کو دیکھ کـر اُسکـی جیسی زندگــی گزارنـے کی حسـرت کیا کرتـے تھـے اور پھر اُس نـے خـود کُشـی کر لـی آس پاس کـے لوگوں کو دُکھ سـے زیادہ حیـرت تھی کـہ ایسی زندگــی اور ایسا فـرار....؟؟ پھـر اُس کی ڈائری ملی تو عقدہ کھُلا کہ زندگیاں آسان کسی کی نہیں ہوتیں بس اپنی اپنی اداکاری ہوتی ہـے کوئی جھیـل جـاتـا ہــے.... اور کسی کی برداشت کی حـد ختـم ہو جاتی ہــے ... !!!
زہر کی بوتل، نیند کی گولی، پنکھا رسی سب کچھ ہے....! موت کا جذبہ، زیست سے نفرت اور اداسی سب کچھ ہے... میرے بعد زمیں والوں سے میرا خالق نپٹے گا... جس کے پاس، عقیم، جہنم، آگ اور مٹی سب کچھ ہے..