زندگی کی پھر سے امید ہوئی ہے
آپ کے آنے سے میری عید ہوئی ہے
عید مبارک
یہی جہاں تھا، یہی گردش جہاں تھی کبھی
تُو مہرباں تھا , تو دنیا بھی مہرباں تھی کبھی
اس کی عید گزرے گی
ہاے
اور ہم پے کیا گزرے گی
آنکھ لگ جاۓ تو سرہانے کھڑا رہتا ہے
مر گیا تو میرے دکھ نے اجڑ جانا ہے
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے
شکوۂ ظلمت شب سے تو کہیںبہتر تھا
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے
کتنا آساں تھا ترے ہجر میں مرنا جاناں
پھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے
جشنِ مقتل ہی نہ برپا ہوا ورنہ ہم بھی
پابجولاں ہی سہی ناچتے گاتے جاتے
اس کی وہ جانے اسے پاسِ وفا تھا کہ نہ تھا
تم فرازؔ اپنی طرف سے تو نبھاتے جاتے
ہم بنے تھے تباہ ہونے کو.
تیرا ملنا تو اک بہانہ تھا
اس عید پر ہم رسم محبت کا رخ موڑ دیں گے____!
چوڑیاں لا کر سارا دن دیکھیں گے پھر توڑ دیں گے!!
کتنی عجیب بات ہے لوگ دوسروں کی زندگیاں برباد کرنے کے بعد خدا کو سجدوں میں تلاش کرتے ہیں
اب تو محسن کے تصور میں اتر ایں رب جلیل
اس اداسی میں تو پتھر بھی خدا لگتا ہے
میں اچھا ہوں یا برا ہوں ویسا ہی ہوں۔ جیسا نظر آتا ہوں ۔۔
میرے پاس وقت کے مطابق بدلنے والے چہرے نہیں ہیں
میں کڑوا ہو سکتا ہوں لیکن منافق نہیں۔۔
زندگی یوں ہوئی بسر تنہا
قافلہ ساتھ اور سفر تنہا
اپنے سائے سے چونک جاتے ہیں
عمر گزری ہے اس قدر تنہا
رات بھر باتیں کرتے ہیں تارے
رات کاٹے کوئی کدھر تنہا
ڈوبنے والے پار جا اترے
نقش پا اپنے چھوڑ کر تنہا
دن گزرتا نہیں ہے لوگوں میں
رات ہوتی نہیں بسر تنہا
ہم نے دروازے تک تو دیکھا تھا
پھر نہ جانے گئے کدھر تنہا
سن رہا ہے نا توں رو رہا ہوں میں 😭😭😭😭😭😭😭
ہائے ہم جیسے بے کار لوگ
مر بھی جائیں تو کوئی روتا نہیں
اک خواہش تھی کہ کوئی تو ہوتا جو میرا بھی انتظار کرتا ۔۔ جسے میرے رویے سے فرق پڑتا ۔۔ جو میرے ساتھ مخلص ہوتا
شدت سے کوئی یاد کرتا ہوگا،*
*مُدت سے یہی وہم ہے مجھ
جے یار ول جاواں تے او سدھے منہ بلوندا نئیں
جے رب ول جاواں تے او سامنے وی آندا نئیں
دواں وچوں کوئی مینوں ڈوبدا نا تاردا
اک گھر رب دا تے دوجا گھر یارد
وقت سے پوچھ رہا ہے کوئی
زخم کیا واقعی بھر جاتے ہیں؟؟؟
زندگی تیرے تعاقب میں ہم
اتنا چلتے ہیں کہ مر جاتے ہیں......
وفا میں اب یہ ہنر اختیار کرنا ہے
وہ سچ کہے نہ کہے،اعتبار کرنا ہے
یہ تجھ کو جاگتے رہنے کا شوق کب سے ہوا
مجھے تو خیر ترا انتظار کرنا ہے
پھر تھک کے میری آنکھ نے سارے بہا دئیے
اشکوں کا بوجھ اِن سے اٹھایا نہیں گیا
مَیں جس کی آرزو میں خدا تک پہنچ گیا
میرے لئے وہ شخص بنایا نہیں گیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain