اسے اپنے درد کی فکر تھی، جو میرا واقفِ حال تھا
وہ جو اس کی صبحِ عروج تھی، وہی میرا وقتِ زوال تھا
میرا درد کیسے وہ جانتا، میری بات کیسے وہ مانتا
وہ تو خود فنا کے سفر میں تھا، اُسے روکنا بھی محال تھا
کہاں جاؤ گے مجھے چھوڑ کر، میں یہ پوچھ پوچھ کے تھک گیا
وہ جواب مجھ کو نہ دے سکا، وہ جو خود سراپا سوال تھا
وہ جو اس کے سامنے آگیا، وہی روشنی میں نہا گیا
عجب اس کی ہیبتِ حسن تھی، عجب اس کا رنگِ جمال تھا
دمِ واپسی اسے کیا ہوا، نہ وہ روشنی نہ وہ تازگی
وہ ستارہ کیسے بکھر گیا، وہ تو آپ اپنی مثال تھا
وہ ملا تو صدیوں کے بعد بھی، میرے لب پہ کوئی گلہ نہ تھا
اُسے میری چپ نے رلا دیا، جسے گفتگو میں کمال تھا
میرے ساتھ لگ کے وہ رو دیا، اور مجھے فقط اتنا وہ کہہ سکا
جسے جانتا تھا میں زندگی، وہ تو صرف وہم و خیال تھا.
شکست حال ہے دنیا کے بھی ستائے ہوئے ہیں
یا رب تیرے سوال کا جواب دیتے ہیں
بروزِ حشر ہے اتنی بھی جلد بازی کیا ہے
شراب تو پی لیں پھر حساب دیتے ہیں
اے خدا میں مایوس کرم نہیں ہوں
لیکن بتا میرے دن کب۔ بدلیں گے
ایک اور شخص مجھ کو چھوڑ گیا تو کیا ہوا
میرے ساتھ یہ کونسا پہلی دفعہ ہوا
زمین راس نہ آئے تو موسم بہار میں بھی پیڑ سوکھ جاتے ہیں
وفا خوبی میری تھی بارہا نہیں رہی
اب خود کو بھی میری تمنا نہیں رہی
میں خود بھی تو دیتا رہا فریب خود کو
تجھ سے ملا تو مجھے عادت وفا نہیں رہی
ہاتھ اٹھائے کب سے کھڑا ہوں تیرے در پر
لیکن لبوں پر میرے کوئی دعا نہیں رہی
اک عمر ہم نے رقص میں ساتھ گزاری ہے
اب وقت بدلا تو زندگی بھی آشنا نہیں رہی
میں اداسی ہوں ان بکھرے پتوں کی
جو بہار میں شاخ سے ٹوٹ جاتے ہیں
بہرحال یہ آخری دکھ بھی گنوارہ کر لیا جائے
کنارا کرنے والوں سے کیوں نا کنارا کر لیا جائے
اک ہجر تیرا جو درپیش ہے سزا مجھے تا حیات
سوچتا ہوں کہ تیرے بعد عشق دوبارہ کر لیا جائے
آج پھر زندگی خفا ہے
چھوڑو کون سا پہلی دفعہ ہے
اِک حویلی تھی دل محلے میں
اب وہ ویران ہو گئی ہوگی
Kab ki
بڑا طویل صدمہ ہے ت
مختصر سی محبت کا🥀
Bara jhoot
نفرت بھی کیوں کریں ان سے
اتنا بھی کیوں واسطہ رکھنا
Nafrat ki koi wajah hi nhi
ﻭﮦ ﺍﮐﺜﺮ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﺘﯽ ﺗﮭﯽ
ﻭﻓﺎ ﮨﮯ ﺫﺍﺕ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﯽ
ﻣﮕﺮ ﺟﻮ ﻣﺮﺩ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
ﺑﮩﺖ ﺑﮯ ﺩﺭﺩ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
ﮐﺴﯽ ﺑﮭﻨﻮﺭﮮ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ
ﮔﻞ ﮐﯽ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﻟﻮﭦ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ
ﺳﻨﻮ۔۔! ﺗﻢ ﮐﻮ ﻗﺴﻢ ﻣﯿﺮﯼ
ﺭﻭﺍﯾﺖ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﻨﺎ ﺗﻢ
ﻧﮧ ﺗﻨﮩﺎ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﺟﺎﻧﺎ
ﻧﮧ ﯾﮧ ﺩﻝ ﺗﻮﮌ ﮐﺮ ﺟﺎﻧﺎ
ﻣﮕﺮ ﭘﮭﺮ ﯾﻮﮞ ﮨﻮﺍ
ﻣﺠﮭﮯ ﺍﻧﺠﺎﻥ ﺭﺳﺘﮯ ﭘﺮ
ﺍﮐﯿﻼ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﺍُﺱ ﻧﮯ
ﻣﯿﺮﺍ ﺩﻝ ﺗﻮﮌ ﮐﺮ ﺍُﺱ ﻧﮯ
ﻣﺤﺒﺖ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯼ ﺍُﺱ ﻧﮯ
ﻭﻓﺎ ﮨﮯ ﺫﺍﺕ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﯽ
ﺭﻭﺍﯾﺖ ﺗﻮﮌ ﺩﯼ ﺍُﺱ ﻧﮯ ۔۔
Wo pata nhi koun thi
Aaj ki raat aik dua mere liye Bhi
اب ایک یہ دکھ بھی گنوارہ کر لیا جائے
کنارا کرنے کرنے والوں سے کنارا کر لیا جائے
تو خوشی جیت کی اور میں مات کا دکھ ہوں تجھے معلوم ہو کیسے میں کس بات کا دکھ ہوں
اب تو یہ بھی سوچنا پڑتا ہے کہ کون سی محبت سچی تھی
نہیں تو اب اداس نہیں ہوں بس آنکھیں بھر آتی ہیں جب کوئی چیز بدلتی ہوئی دیکھتا ہوں
اک دن مجھ کو میرے حصے کی محبتیں ملیں گی مگر تب مجھے ان محبتوں کی ضرورت نہیں ہو گی