رات بارش کے ساتھ آندھی کی وجہ ادھر انٹرنیٹ بری طرح متاثر
مجھے ڈر لگتا ہے
اس دنیا سے
ان بادشاہوں سے
مجھے خوف آتا ہے
دنیا کے درندوں سے
سہما سا رہتا ہوں
ہمہ وقت ڈرتا ہوں
کونے سے چِپکا رہتا ہوں
لوگوں سے میں چھپتا ہوں
مجھے خوف آتا ہے دنیا سے
دنیا کے ان خداؤں سے
کہاں چھپ جاؤں میں
کنارہ کر لوں میں
بڑا خوف سا آتا ہے
وحشت سی ہوتی ہے


اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا نام تھا اس کا
جس شخص کو مانگا تھا مناجات کی مانند
کس درجہ مقدس ہے تیرے قرب کی خواہش
معصوم سے بچے کے خیالات کی مانند
ہائے یہ ادب کے قرینے بھی کہ اس نے پوچھا کیا چاہیے
مجھے سے بولا ہی نہیں گیا کہ تمہارا ساتھ

ﻣﺠﮭﮯ ﭘﺴﻨﺪ ﮨﮯ
ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﯼ ﻃﻮﻓﺎﻧﯽ ﺭﺍﺕ
ﻭﯾﺮﺍﻥ ﺟﺰﯾﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﺍﮐﯿﻼ ﻣﯿﮟ
ﺗﯿﺰ ﺑﺨﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﺟﮭﻠﺴﺘﺎ ﮨﻮﺍ ﺟﺴﻢ
مجھے پسند ہے
رکتی ہوئی سانسیں
ڈوبتی ہوئی نبضیں
مجھے پسند ہے
چھوڑو یہ سرسری وعدے نہیں پورے ہو تے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں ابھی جو مر جاؤں تو مر جاؤ گے کیا ۔
مرشد چھوڑئیے، ہمیں ہزار روگ ہیں....🔥
مرشد جائیے، ہم پاگل لوگ ہیں
مختصر یہ کہ میرا بہت سا دُکھ میرا اپنا اِنتخاب ﮨﮯ
تیری شہرت حسن و دولت
اور میری جاگیر محبت ہے
تو خواب ہے اک سہانہ
اور اسکی تعبیر محبت ہے
میں تھا ہی ایک باسی پھول
وہ کتاب میں رکھ کر بھول گیا
محبت بری ہے بری ہے محبت
کہے۔ جا رہے ہیں کیے جا رہے ہیں
خوشیاں تو خیر خوشیاں تھیں
اب غم بھی مستقل نہیں رہتا
میں بکھرا ہوں یا ٹوٹا ہے آئینہ
اب عکس میرا مکمل نہیں رہتا
جب درد راس رہنے لگے
ہم بھی اداس رہنے لگے


اس نے رسما حال پوچھا تھا
مجھ کو محبت کا گماں ہو گیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain