سرد موسم اور یہ لمبی سی راتیں سانس مدھم سائیں راہ تکتی ہوئی آنکھیں اور کان ترس گئے دستک کو بتاؤ کیا بیتا اس سجنی پر کیا ہوا اس عمر کا کیا ہوا اس جوبھن کا ؟؟؟
میری اُمید کو بجا کہہ کر سب مرا دکھ بڑھائے جائیں گے زخم پہلے کے اب مفید نہیں اب نئے زخم کھائے جائیں گے ہم جو اب تک کبھی نہ پائے گئے کن زمانوں میں پائے جائیں گے
پتہ نہیں وہ کون سے لوگ ہوتے ہیں جن کا نروس بریک ڈاؤن ہو جاتا ہے اور جن کی دماغ کی شریانیں پھٹ جاتی ہیں، ہم تو اس سب سے گزر کر فر سے اسی دنیا میں بھٹک رہے ہیں ہر بار موت گلے ملتے ملتے رہ جاتی ہے کہ ہم جیسے لوگ اذیت کی آخری حد پر بھی زندہ رہتے ہیں🖤