کبھی کبھی خود کو سمجھ نہیں آتی کہ کیا لکھوں
میں بہت اداس ہوں
کوئی بات کر
دل مر گیا کب کا کا
کیا محبتوں میں بھی مکافات عمل ہوتا ہے
کیا تم بھی یاد کرتے ہو
اذیتوں میں گزرے ایام کا کفارا کیا ہو گا
کیا وہ بچھڑے ہوئے لوگوں کو واپس لائے گا
کیا وہ گزرا ہوا وقت واپس آئے گا
لوگ کہتے ہیں سب ٹھیک ہو جائے گا
لیکن
کسی کو دکھ دیا ہے عمر بھر کا
موت نے کسی سزا ختم کی ہے
دیکھیئے اب ناں یاد آئیے آپ
آج کل آپ سے خفا ہوں میں۔
میں تو زندہ ہوں مگر
میرے اندر کوئی مر گیا ہے
نجانے کیا دکھ ہے مجھ کو
میں مسلسل اداس رہتا ہوں
آج میں خود سے ہو گیا مایوس
آج میرا اک اور یار مر گیا
دو منٹ بیٹھ، میں بس آئینے تک ہو آؤں
اُس میں اِس وقت مجھے دیکھنے آتا ہے کوئی
خوف بولا: "کوئی ہے؟ جس کو بُلانا ہے، بُلا !
دیر تک سوچ کے میں زور سے چیخا: " ہے کوئی؟؟ "
کوئی اس کو جا کے بتائے
میں ہار گیا ہوں
ہم جیسوں کی قبر پر آکر کسی نے پھول نہیں رکھنے، نہ ہی ہماری جبینیں کسی کے بوسے کے لئے بنی ہیں۔
ہم بوجھ ہیں، فقط بوجھ۔
ہم جیسوں کے لئے کوئی گھڑی بار بار نہیں دیکھتا۔
مجھ کو تو خیر تیرا انتظار کرنا ہے
خوش رنگ خوش لباس ہیں لیکن اُداس ہیں
تیرے لئے تو خاص ہیں لیکن اُداس ہیں
ہم لوگ ہیں اسیر محبت کے بس میاں
یعنی نظر شناس ہیں لیکن اُداس ہیں
سہمے ہوئے ہیں دونوں بچھڑنے کے خوف سے
ہر وقت آس پاس ہیں لیکن اُداس ہیں
ہر دردِ ہجر ہم نے سہا کچھ نہیں کہا
ہر غم سے ناشناس ہیں لیکن اُداس ہیں
ہم شوخ تیری آنکھ سے اوجھل ہیں کس لئے
ہونٹوں کی ہم مٹھاس ہیں لیکن اُداس ہیں
اردو زباں کے رنگ میں رنگے ہیں شوخ جی
یعنی سخن شناس ہیں لیکن اُداس ہیں🥀🥀
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain