Damadam.pk
aasi-1's posts | Damadam

aasi-1's posts:

aasi-1
 

سب محبت کا اک پہر ہے۔۔۔!!
یہ جوپلکوں پہ رم جھم ستاروں کا میلہ سا ہے
یہ جو تیرے بنا کوئی اتنا اکیلا سا ہے
زندگی تیری یادوں سے مہکا ہوا شہر ہے
سب محبت کا اک پہر ہے۔۔۔!!
ساحلوں پہ گھروندے بنائے تھے ہم نے۔۔تمہیں یاد ہے؟
رنگ بارش میں کیسے اڑائے تھے ہم نے۔۔تمہیں یاد ہے؟
جانے کس کے لیئے گھر سجائے تھے ہم نے۔۔تمہیں یاد ہے؟
کوئی خوشبو کا جھونکا ادھر آ نکلتا کہیں
گم ہے نیندوں کے صحرا میں خوابوں کا رستہ کہیں
ہر خوشی آتے جاتے ہوئے وقت کی لہر ہے

aasi-1
 

زندگی کیا ہے اک کہانی ہے
یہ کہانی نہیں سنانی ہے

aasi-1
 

لہو روتے نہ اگر ہم دم ِ رخصت یاراں
کیا عجب تھا جو کوئی اور تماشا کرتے
چلو اچھا ہے کہ وہ بھی نہیں نزدیک اپنے
وہ جو ہوتا تو اسے بھی نہ گوارا کرتے

aasi-1
 

لہو روتے نہ اگر ہم دم ِ رخصت یاراں
کیا عجب تھا جو کوئی اور تماشا کرتے
چلو اچھا ہے کہ وہ بھی نہیں نزدیک اپنے
وہ جو ہوتا تو اسے بھی نہ گوارا کرتے

aasi-1
 

کُچھ خواب آنکھوں میں کیوں ابتک زندہ ہیں
خیر ہم بھی ان خوابوں پہ بُہت شرمندہ ہیں
اپنی تقدیر کے لکھے کو کوسنا چھوڑ دو تم بھی
اُن کی تیاری کرو جو سفر تمہارے آیندہ ہیں
یہ فیصلہ جُدائ کا اگر فہم و فراست سے تھا
پھر کیوں ہم افسردہ آپ کیوں نمدیدہ ہیں
مدوا کس بات کا ہو جب کوی مدُعا ہی نہیں
جس کے ساتھ ہیں آپ یہ اپکے ہی پسندیدہ ہیں

aasi-1
 

تمہاری یاد میں جینے کی آرزو ہے ابھی
کچھ اپنا حال سنبھالوں اگر اجازت ہو

aasi-1
 

محبت میں وفا کا زہر کھا کر
میں اپنا فرض پورا کر چکا ہوں
مجھے ہی پوچھنے کو آئے ہیں آپ
مگر میں، میں تو شاید مر چکا ہوں

aasi-1
 

ذہنوں پہ صدموں کہ بوجھ لیے!!!
ہم نے مرنے تک تو جینا ہے

aasi-1
 

کبھی مجھ کو رولائے کبھی مجھ کو ہنسائے
مجھے کتنا ستاتی ہے وہ لڑکی بہت یاد آتی ہے

aasi-1
 

تم کو دیکھا نہیں ہے مدت سے
رونقیں ہم بھلا کہاں ڈھونڈیں
دل کی دھڑکن سے تم ہو پیوستہ
پھر تمہیں کیوں یہاں وہاں ڈھونڈیں----!!

aasi-1
 

مجھ جیسوں میں اک برائی ھے
مجھ جیسے بہت نہیں ھوتے...
انا زادہ ھیں ھم بھی بہت
مگر کیوں رشتے نہیں کھوتے..؟
جیسے اپنا کہتے ھیں...
سمجھتے بھی ھیں
ھم جیسوں کے ھر کسی سے
رشتے نہیں ھوتے.
غلط فہمیاں ھزار لیکن
بلاوجہ کسی سے ناراض نہیں ھوتے.
بہتر ھے کہ گمان چھوڑ دو!
ھم ھیں وہ پرندے جو اک دفعہ دیس چھوڑیں
پھر نہیں لوٹے

aasi-1
 

پھر ایک شام ___ میں نے آخری بار
تیرا نام لے کر اپنے ہونٹ سی ڈالے

aasi-1
 

اب کے کچھ ایسی سجی محفل یاراں جانا
سر بہ زانوں ہے کوئی سر بہ گریباں جاناں
ہر کوئی اپنی ہی آواز سے کانپ اٹھتا ہے
ہر کوئی اپنے ہی سایے سے ہراساں جاناں
جس کو دیکھو وہ ہی زنجیز بپا لگتا ہے
شہر کا شہر ہوا داخل ہوا زِنداں جاناں
ہم بھی کیا سادہ تھےہم نےبھی سمجھ رکھاتھا
غمِ دوراں سے جدا ہے غمِ جاناں جاناں
ہم، کہ روٹھی ہوی رُت کو بھی منالیتےتھے
ہم نے دیکھا ہی نہ تھا موسم ہجراں جاناں
ہوش آیا تو سب ہی خاک تھے ریزہ ریزہ
جیسے اُڑتے ہوئے اُوراقِ پریشاں جاناں

aasi-1
 

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں
یاد کیا تجھ کو دلائیں تیرا پیماں جاناں
یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے
کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں
زندگی تیری عطا تھی سو تیرے نام کی ہے
ہم نے جیسے بھی بسر کی تیرا احساں جاناں
دل یہ کہتا ہے کہ شاید ہو فُسردہ تو بھی
دل کی کیا بات کریں دل تو ہے ناداں جاناں
اول اول کی محبت کے نشے یاد تو کر
بے پیئے بھی تیرا چہرہ تھا گلستاں جاناں
آخر آخر تو یہ عالم ہے کہ اب ہوش نہیں
رگِ مینا سلگ اٹھی کہ رگِ جاں جاناں
مدتوں سے یہی عالم نہ توقع نہ امید
دل پکارے ہی چلا جاتا ہے جانا! جاناں !

aasi-1
 

طاق راتوں کی خیر ہو مولا
درد لوگوں کے اب بھی باقی ہیں
تیرے بندے اداس آنکھوں سے
جانب_عرش تکتے رہتے ہیں
پیٹ بھوکے ہیں سر بھی ننگے ہیں
پھر بھی تیری رضا پہ راضی ہیں
باب_رحمت کی خیر ہو مولا
رحمتیں جابجا برستی ہیں
ہم غریبوں کی عرضیاں لیکن
تیری کن کے لیے ترستی ہیں

aasi-1
 

جو بھی دکھ یاد نہ تھا , یاد آیا
آج کیا جانیے , کیا یاد آیا
پھر کوئی ھاتھ ھے دل پر جیسے
پھر تیرا عہدِ وفا یاد آیا
جس طرح دھند میں لپٹے ھوئے پھول
ایک ایک نقش تیرا , یاد آیا
اے رفیقو !! سرِ منزل جا کر
کیا کوئی آبلہ پا یاد آیا ؟؟
یاد آیا تھا , بچھڑنا تیرا
پھر نہیں یاد ، کہ کیا یاد آیا
جب کوئی زخم بھرا , داغ بنا
جب کوئی بھول گیا ، یاد آیا
یہ محبّت بھی ھے کیا روگ , فراز
ھم جسے بْھولے ، وہ سدا یاد آیا

aasi-1
 

مجھے ساری عمر یہ وہم رہے گا
اسے مجھ سے محبت تھی.....😔

aasi-1
 

ہجر کی شب نالۂ دل وہ صدا دینے لگے
سننے والے رات کٹنے کی دعا دینے لگے
کس نظر سے آپ نے دیکھا دل مجروح کو
زخم جو کچھ بھر چلے تھے پھر ہوا دینے لگے
سننے والے رو دئیے سن کر مریض غم کا حال
دیکھنے والے ترس کھا کر دعا دینے لگے
جز زمین کوئے جاناں کچھ نہیں پیش نگاہ
جس کا دروازہ نظر آیا صدا دینے لگے
باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو مرے
جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے
مٹھیوں میں خاک لے کر دوست آئے وقت دفن
زندگی بھر کی محبت کا صلا دینے لگے
آئنہ ہو جائے میرا عشق ان کے حسن کا
کیا مزہ ہو درد اگر خود ہی دوا دینے لگے
سینۂ سوزاں میں ثاقبؔ گھٹ رہا ہے وہ دھواں
اف کروں تو آگ دنیا کی ہوا دینے لگے

aasi-1
 

کاش میں آج رات مر جاؤں
کاش تُو کل صبح ڈھونڈے مجھے

aasi-1
 

میری باتیں ، تیری کہانی اور یہ نومبر___
میرا ہاتھ ، تیرا ساتھ ، لمبی سڑک اور یہ نومبر
گم سم شامیں ، سنہری راتیں اور یہ نومبر___
بھیگے دن ، مدھم سورج ، ہلکے بادل اور یہ نومبر
تنہا میں ، تنہا چاند ، میرا کمرہ اور یہ نومبر
میری آنکھیں ، میری نیند ، تیرے خواب اور یہ نومبر___