Damadam.pk
aasi-1's posts | Damadam

aasi-1's posts:

aasi-1
 

چھوڑ کے جانے والوں کو بس اتنا سوچنا چاہئے تھا
پیچھے رہ جانے والوں کا دل تو خالی ہو جائے گا

aasi-1
 

ﮐﺴﯽ ﮐﻼﻡ ﮐﺴﯽ ﻗﯿﻞ ﻭ ﻗﺎﻝ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ
ﻭﮦ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺁﻧﮯ ﻟﮕﺎ ﮨﮯ ﺧﯿﺎﻝ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ
ﻣﺮﺍ ﺟﻨﺎﺯﮦ ﺍﭨﮭﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺍﻥ ﮐﻮ ﻋﺠﻠﺖ ﮨﮯ
ﺟﻮ ﺭﻭﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﻣﺮﮮ ﺍﻧﺘﻘﺎﻝ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ

aasi-1
 

وصل کے سلسلے تو کیا اب تو
ہجر کے سلسلے ہیں بے معنیٰ
کوئی رشتہ ہی جب کسی سے نہیں
دل کے سارے گلے ہیں بے معنیٰ🔥

aasi-1
 

جی چاہتا ہے خود کو مٹا دوں
موت کو گلے سے لگا لوں

aasi-1
 

جب سے گئے ہیں آپ کسی اجنبی کے ساتھ !
سو درد لگ گئے ہیں میری زندگی کے ساتھ !
کیسے بھلا سکوں گا میں احسان آپ کا !
کھیلا کیے ہیں آپ میری زندگی کے ساتھ!
باہر جو دیکھتے ہیں وہ سمجھیں گے کس طرح !
کتنے غموں کی بھیڑ ہے ایک آدمی کے ساتھ !

aasi-1
 

بھیڑ ہے چاروں طرف اور کوئی آشنا بھی نہیں
.عاصی اس بھری دنیا میں کوئی مجھ سا تنہا بھی نہیں

aasi-1
 

لوگ چہرے کی ہنسی دیکھتے ہیں دل کے زخم کون دیکھے .
جاو قبر سے نکال کر لاؤ اسے کے میرے درد جون دیکھے

aasi-1
 

وہ نظر نظر میں دل لے گیا
اور میں دیکھتا ہی رہ گیا۔

aasi-1
 

میرے جرم تو تھے ہی عجیب تر
میری وضاحتیں بھی عجیب تھیں ،،،
میں تختہ دار پر بھی چپ رہا
میری چاہتیں بھی عجیب تھیں ...

aasi-1
 

لڑکھڑاتا ہوں تو رو کہ لپٹ جاتی ہے.
میں نے گرنا ہے تو اس لڑکی نے مر جانا ہے یار.

aasi-1
 

ﻣﻨﺰﻟﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﯿﺎ ﺧﺒﺮ
ﺟﻨﮩﯿﮟ ﺭﺍﺳﺘﻮﮞ ﺳﮯ ﻋﺴﻖ ﮨﻮ

aasi-1
 

ﻟﮕﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﮨﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺪﻋﺎ ﺗﻌﺎﻗﺐ ﻣﯿﮟ
ﺳﮑﻮﻥ ﺷﮑﻞ ﺩﮐﮭﺎﺗﺎ ﮨﮯ، ﻟﻮﭦ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ

aasi-1
 

Mujhe akser loog firqe ka pochte hain to main jawab deta hoon...
Sare firqon se Acha aik firqa udass logon ka

aasi-1
 

ﺣﺴﯿﻦ ﮐﯿﮟ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺣﺴﯿﻦ ﮐﺎ
ﺣﻖ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺑﻮﻟﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﺮﺍﻧﮧ ﺣﺴﯿﻦ ﮐﺎ
ﺍﮎ ﻟﻔﻆ ﺷﮑﻮﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﻨﮧ ﺳﮯ ﻧﮧ ﻧﮑﻼ
ﺗﭙﺘﯽ ﺭﯾﺖ ﭘﺮ ﮐﭩﺘﺎ ﺭﮨﺎ ﮔﻬﺮﺍﻧﺎ ﺣﺴﯿﻦ ﮐﺎ

aasi-1
 

لوکی عشق وعشق کر لیندیں نیں
اساں عشق دا پیر جگا بیٹھے
لوکی یار لبن تو پھردے نیں
اساں لبیا یار گوا بیٹھے
اے دنیا والے پاگل نیں
جیڑے عاشق نوں سمجھاندیں نیں
جیڑی آگ نہ بجھدی سمندراں نوں
آکو پھوکاں نال بجھاندیں نیں

aasi-1
 

میرا کشکول کب سے خالی تھا
میں نے اُس میں شراب بھر لی ہے

aasi-1
 

ﮐﻮﺋﯽ ﺩﺳﺘﮏ ﮨﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ " ﻣﯿﮟ ﮨﻮﮞ " ﮐﯽ ﺻﺪﺍ !
ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﭼﻮﮐﮭﭧ ﭘﮧ ﮐﺌﯽ ﺑﺎﺭ ﭘﮑﺎﺭﺍ ۔ﮐﻮﺋﯽ ﮨﮯ ؟؟؟

aasi-1
 

تم آو گے جنازے پر میرے یہی سوچ کر
میں نے مرنے میں جلدی کر دی ہے

aasi-1
 

انداز بدل گے زندگی کے

aasi-1
 

جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے، جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے
جب اپنی اپنی محبتوں کے عذاب جھیلے تو لوگ سمجھے
وہ جن درختوں کی چھاؤں میں سے مسافروں کو اٹھا دیا تھا
انہیں درختوں پہ اگلے موسم جو پھل نہ اترے تو لوگ سمجھے
اس ایک کچی سی عمر والی کے فلسفے کو کوئی نہ سمجھا
جب اس کے کمرے سے لاش نکلی، خطوط نکلے تو لوگ سمجھے
وہ خواب تھے ہی چنبیلیوں سے، سو سب نے حاکم کی کر لی بیعت
پھر اک چنبیلی کی اوٹ میں سے ، جو سانپ نکلے تو لوگ سمجھے
وہ گاؤں کا اک ضعیف دہقاں، سڑک کے بننے پہ کیوں خفا تھا
جب ان کے بچے جو شہر جاکر کبھی نہ لوٹے تو لوگ سمجھے