اعتبار نہ کرو لوگ اعتبار توڑ دیتے ہیں
دل لے کے غموں سے رشتہ جوڑ دیتے ہیں
وعدے تو کرتے ہیں ہمیشہ ساتھ نبھانے کے
مگر مشکل پڑے تو یہ منہ موڑ لیتے ہیں
ڈھیر باتیں ہیں ڈھیر شکوے ہیں
💔😭
خود سے کرتا ہوں خود سے لڑتا ہوں🙃🙃
چہروں پے کتنے چہرے ہوتے ہیں
🔥
لوگ اندر سے کتنے گہرے ہوتے ہیں
💔😌
اگر ہے جانا تو جائیں لیکن
حضور اتنا خیال رکھے
🔥🔥🔥🔥
کہ ہجر جاناں میں ایک پل پل
گمان ہوتا ہے ایک صدی کا
خُدا کرے کہ تیری عمر میں گِنے جا ئیں
وہ دن جو ہم نے تیرے ہجر میں گُزارے تھے
یاد آئی وہ پہلی بارش

جب تجھے ایک نظر دیکھا تھا

اب تو ان کی یاد بھی آتی نہیں
🔥🔥
کتنی تنہا ہو گئیں تنہائیاں
کر رہا تھا غم جہاں کا حساب
🔥🔥
آج تم یاد بے حساب آئے
حیا نہیں ہے زمانے کی آنکھ میں باقی
🔥🔥
خدا کرے کہ جوانی تری رہے بے داغ
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
🔥
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح
🔥🔥
کوئی چارہ ساز ہوتا کوئی غم گسار ہوتا
دشمنوں سے پیار ہوتا جائے گا
🔥🔥
دوستوں کو آزماتے جائیے😒