ہزاروں فریاد کر رہے ہیں مگر کسی پر نظر نہیں ہے
وہ مہو ہے آئینے میں ایسے کہ ان کو آپنی خبر نہیں ہے
جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا وہ جان سلامت رہتی ہے
یہ جان تو آنی جانی ہےاس جاں تو کوئی بات نہیں
رخصت ہوئی جوانی تو اب آپ آیے ہیں
اب آپ ہی بتائیں سرکار کیا کریں
یہ کہنا تھا ان سے محبت ہے مجھ کو
یہ کہنے میں مجھ کو زمانے لگے ہیں
سنا ہے ہمیں وہ بھلانے لگے ہیں
تو کیا ہم انہیں یاد انے لگے ہیں ؟
اتے اتے لب پہ آہیں تھک گئی
آ بھی جاؤ اب نگاہیں تھک گئی
چہروں پے کتنے چہرے ہوتے ہیں
لوگ اندر سے کتنے گہرے ہوتے ہیں
زندگی آپنی جب اس شکل سے گزری غالب
ہم بھی کیا یاد کریں گے کہ خدا رکھتے تھے
بعض اوقات خوشیوں کا باعث بننے والے لوگ خود خوش نہیں ہوتے__🔥
تو مجھ کو آپنا بنا یا نہ بنا تیری خوشی
تو زمانے میں میرے نام سے بدنام تو ہے
بن سنور کر وہ جب نکلتی ہے
دلکشی ساتھ ساتھ چلتی ہے
بات ختم ہوگی قبر کی مٹی پے
ہم تجھے زندہ بھول نہیں سکتے
good morning
ایسے زخموں کیا کرے کوئی
جن کو مرہم سے آگ لگ جائے
تم نے نہ یاد کیا کبھی بھول کر ہمیں
ہم نے تمہاری یاد میں سب کچھ بھلا دیا
زندگی ہم خرید بیٹھے تھے
قرض ہر سانس نے اتآرا ہے
آزماتے ہیں لوگ صبر میرا
تیرا ذکر بار بار کر کہ
ذوق سارا ہیں پڑھنے والوں کا
میرے لکھنے کا کچھ کمال نہیں
پھر نہ ہمّت ہوئی سوالوں کا
اس قدر مختصر جواب ملا