تڑپ یہ عشق کی دل سے کبھی نہیں جاتی
کہ جان دے کہ بھی دیوانگی نہیں جاتی
نہ جانے کونسی دنیا ہے وہ میرے ربّا
جہاں سے لوٹ کہ کوئی صدا نہیں آتی
کیسے ہیں آپ سب
میدان وفا دربار نہیں یہاں نام نسب کی پوچھ کہاں
عاشق تو کسی کا نام نہیں کچھ عشق کسی کی ذات نہیں
یہ بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا لو ڈر کیسا
گر جیت گئے تو کیا کہنا ، ہارے بھی تو بازی مات نہیں
کسی نے پیار سے جب بھی پکارا
تو پلکوں پر ستارے جگمگاۓ