جتنا زیادہ سوچو گے اتنی زیادہ اذیت میں رہو گے
یا تو اپنے آپ کو مضبوط کر لو یا مصروف کر لو
اداسیوں پہ راج ہے میرا مرشد
خوشیاں مجھے پسند نہیں ہے
ابھی تک الوداع نہیں کہا اس نے
انتظار کرنا لازمی ہے میرا
آنکھیں رہتی ہیں شام و سحر منتظر تیری
آنکھوں کو سونپ رکھا ہے انتظار تیرا
زندگی کب کی خاموش ہوگئی
دل تو بس عادتا دھڑکتا ہے
جب چوٹ اندر سے لگی ہو نا
دل باہر کی رونقوں سے بھی اُکتا جاتا ہے
میرے خیال میں اگر آنسو نہ ہوتے
تو انسان اپنے جذبات کی شدت سے پاگل ہو جاتا
کہاں ہے زندہ لاشوں کا قبرستان
مجھے خود کی تدفین کرنی ہے