یا اللہ عزوجل آج جمعے کا دن ہے اس بابرکت دن کے صدقے جتنے بھی ہاتھ تیری بارگاہ میں دعا کے لئے اٹھیں وہ سب قبول اور مقبول فرما یا اللہ پاک تیرے سوا ہمارا کوئی بھی نہیں ہے ہماری دعائیں قبول فرما لے ہمارے تمام گناہ صغیرہ کبیرہ معاف فرما دے آمین یارب العالمین
اس کی درد بھری آنکھوں نے جس جگہ کہا تھا الوداع آج بھی وہی کھڑا ہے دل اس کے آنے کے انتظار میں
مت ڈھونڈھ اندھیروں میں کچھ پائیگا نہیں اس کا بھی کیا انتظار کرنا جو کبھی آئیگا ہی نہیں
ابھی تک الوداع نہیں کہا اس نے انتظار کرنا لازمی ہے میرا
اظہار سے نہیں لگتا پتہ کسی کے پیار کا انتظار بتاتا ہے کہ طلبگار کون ہے
انتظار ان کا کیا جاتا ہے جس کے آنے کی کوئی امید ہو
جو ذرا کسی نے چھیڑا تو چھلک پڑیں گے آنسو کوئی مجھ سے یہ نہ پوچھے میرا دل اداس کیوں ہے
خوبصورت سا وه اک پل تھا پر وه میرا کل تھا
وعده كرو كہ پھر نہیں چھوڑو گے تیرے اس وعدے پہ ہم پرانے وعدے چھوڑتے ہیں
میں مناتا ہوں جشن محفل تنہائی میں جھوم کر مجھ سے انسانوں کی محفل میں مسکرایا نہیں جاتا
ہم لوگ سمندر کے بچھڑے ہوئے ساحل ہیں اس پار بھی تنہائی اس پار بھی تنہائی
دیکھو نہ کتنے اداس ہیں تمہارے بنا ہم ترس نہیں آتا تمہیں ہم کو یوں تنہا چھوڑ کر
اکیلے پن نے بگاڑی ہیں عادتیں میری وہ لوٹ آئے تو ممکن ہے سدھر جاوں میں
ذوق تنہائی کچھ بڑھ گیا اتنا کہ ہم نـے خود کو ہی خود سـے نکال پھینکا