جب عرش والا آپ کو عزت دے
تو فرش والوں کی سازشیں بیکار جاتی ہے
عزت نفس سے ہر حرف کو اونچا رکھو
اپنی آواز نہیں ظرف کو اونچا رکھو
بدلا تو وہ لیتا ہے جن کا دل چھوٹا ہوتا ہے
ہم تو معاف کر کے ان کو دل سے نکال دیتے ہیں
اپنے کردار کو اتنا بلند کرلو کہ چھوٹی چھوٹی تکلیفیں تمہیں متاثر نہ کر سکیں
ہماری محبت کی نزاکت سے ابھی نا واقف ہو تم
ہم اسے جینا سکھا دیتے ہیں جسے مرنے کا شوق ہو
ہمیشہ اپنی سادگی میں رہو
دنیا کیا بولتی ہے کچھ فرق نہیں پڑتا
کسی بے تاب آرزو کی طرح آپ
دھڑکتے ہیں میرے سینے میں
میری پسند بہت لا جواب ہوتی ہے
نہیں یقین تو اک بار آئینہ دیکھو
محبت اور عزت کے لئے جھک جائیں
لیکن جھک کر محبت اور عزت نہ مانگیں
فرق نہیں پڑتا دنیا کیا کہتی ہے
شہزادی ہوں یہ میری ماں کہتی ہے
عورت کی فطرت میں عجیب تضاد ہوتا ہے
وہ غریب شوہر سے پیسہ اور امیر شوہر سے محبت مانگتی ہے
میں دھمیے لہجے کی سیدھی سادی لڑکی
کوئی ذرا سا اونچا بولے تو رو پڑتی ہوں
میرے ہی آسماں کا رنگ ایسا ہے
یا شام کہیں اور بھی اداس ہے
سنو شکر کرو صرف گرمی ہے
ورنہ ہمارے اعمال تو آگ والے ہیں
جمعہ مبارک
دعا ہے کہ اللہ پاک آپ کو اور ہم سب کا
دامن خوشیوں سے بھر دے
ہماری مایوسیوں کو امیدوں میں تکلیفوں راحتوں تبدیل کردے
آمین ثم آمین یارب العالمین
بڑھتی نہیں عزت خود بڑھانے سے
یہ عطا ہے خدا کی جسے چاہے نواز دے
علم آپ کو طاقت دے گا
لیکن کردار آپ کو عزت دے گا
مانگے جو کوئی مجھ سے تیرے نام کا صدقہ
میں خود کو پھینک دوں تیرے سر سے وار کر
Good morning
سلسلہ عشق کا ہے آج بھی عروج پر
کوئی چاہ کے ٹوٹتا ہے کوئی چاہتا ہے ٹوٹ کر
نایاب ہوتے ہیں وہ مرد جن کے کردار کی خوشبو پاکر
عورت خود ان سے اظہارِ محبت کرتی ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain