جواز ترکِ تعلق تو کچھ نہ تھا پھر بھی،
بچھڑ گی, ہوں میں تجھ سے، تیری خوشی💔 کیلئے
تو اچانک جو کسی دن مجھے مڑ کر دیکھے۔۔۔
میں تجھے ، عمر کا ٹھہرا هوا لمحہ لکھوں۔۔۔💔
جسے حاصل ہیں اسے بیکار لگتے ہیں۔۔۔
جس کو لا حاصل ہیں اسے شاہکار لگتے ہیں۔
سلیقہ ضبط کا مجھ کو بھی اہلِ درد سکھلا دو
لبوں پہ انگلیاں رکھوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
بُھول جانے کا ہُنر مجھ کو سکھاتے جاؤ
جا رہے ہو تو سبھی نقش مٹاتے جاؤ
چلو رسماً ہی سہی مُڑ کے مجھے دیکھ تو لو
توڑتے توڑتے تعلق کو نبھاتے جاؤ
تو مری روح میں بستا ہے یہ بھی سعادت ہے
مجھ کو یکطرفہ محبت بھی بڑی نعمت ہے
اس اختصار کی تفصیل کون دیکھے گا !!
کہ ھم بکھر گئے کتنا ....سمیٹ کر اس کو
اور میں لوگوں کے دلوں اور زندگیوں میں سے بہت آسانی سے کھو جانے والی لڑکی ہوں۔۔۔🙃💔
کون بنتا ہے کسی دکھ کا مداوا
یہاں ملتے ہیں سبھی روگ لگانے والے.
بعض لوگ روئے پڑھ لیتے ہیں اور بعض لوگ الفاظ سمجھنے سے بھی قاصـر ہوتے ہیں۔۔!!
جو میرا ہے گر کسی اور کے حصے میں آیا
تو میں اسے چھوڑ دوں گی!!!
میری چپ کے ہزار مطلب ہیں
پہلا یہ ہے کہ تو کلام کرے