نہ جانے کون سے جملے پہ آپ چونکے ہیں ہمارا قصــہ تو سـارا لہـــو لہـــو ٹھہــرا جو اپنی آئی پہ آؤں تو چھوڑ دوں تجھ کو میں ضـد میں اپنی نہیں اور, تُو تو تُو ٹھہرا
کسی نے خواب دکھائے تھے زندگی کے ہمیں کسی کے ساتھ ہمارا بھی رابطہ ہوا تھا۔۔۔۔!! یہ خدوخال بھی ہمارے یونہی نہیں بگڑے ہمارے ساتھ بھی محبت کا حادثہ ہوا تھا
ضبط کھونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے چھپ کے رونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے جس جگہ خواب اگانے تھے ، وہاں آنکھوں میں درد بونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے جس کو رعنائی تلک گھر میں رکھا جاتا ہو اس کھلونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے گھر کے دالان ! سدا وسعتیں آباد کہ تم ایک کونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے سینکڑوں لوگ میسر ہیں رفاقت کے لیے تم "نہ ہونے" کی اذیت کو کہاں سمجھو گے
ہم زندگی اپنی اجاڑ بیٹھے ہیں اب ہر شخص سے بیزار بیٹھے ہیں دن کو چین ملتا ہے نہ رات کو سکون گھٹن سی ہے دل میں اور بے قرار بیٹھے ہیں وہ مسرتیں وہ چاہتیں بکھر گئ ہم کھو کر تجھے اوزار بیٹھے ہیں
اور ایک یہ دُکھ بھی ہم کو اندر سے کَھا رہا ہے، ہم نَہیں رہیں گے اور اُداسی کَھڑی رہی گی ... ہمارے مَرنے پہ کوئی جِی بھر کے کَھائے گا اور، ہمارے دُکھ میں کِسی کی روٹی پڑی رہے گی !-
اُسے اذیت سے نِکلنے کی کوئی راہ نہ مِلے گی، یُونہی کوئی روگ اُسکے دِل کو بھی اگر لَگ جائے ... خُدا کرے پہلے مَیری یاد اُسکے دِل میں بَس جائے، پِھر اُس پہ سزا یہ کہ اُسے مَیری بھی عُمر لگ جائے........ !