کسی کو کیا بتاتی میں
کسی کو کیا سُناتی میں
بہت لمبی کہانی تھی
بہت غمگیں فسانے تھے
بہت گہری محبت تھی
بہت کم ظرف لوگوں سے
بہت مظبوط رشتے تھے
بہت کمزور لوگوں سے
وہ سب نظروں کا دھوکہ تھا
وہ جادوگر زمانے تھے
بہت آسان لوگوں کے
بہت مشکل بہانے تھے
لہو میں ڈوب کر پایا
سُراغِ زندگی میں نے
بہت بے ضرر لوگوں کے
بہت قاتل نشانے تھے
تعلق جن سے رکھا تھا
تعلق ٹوٹ جانے پر
بہت سستے نکل آئے
بہت انمول جانے تھے